نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔
نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن وائرس کے پھیلنے کے مراحل پر سختی سے عمل پیرا ہے اور اسی کے مطابق منصوبوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔
نیوزی لینڈ COVID-19 سے لڑنے میں کامیاب رہا ہے، اس کا سارا کریڈٹ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو جاتا ہے۔ ان کی قابلیت اور دور اندیشی نے ملک کو کورونا وائرس وبائی مرض سے بچایا ہے۔
ایک طرف وہ لاک ڈاؤن کے سخت اقدامات پر عمل پیرا ہے اور دوسری طرف وہ اپنے لوگوں کی دیکھ بھال بھی کررہے ہیں۔
نیوزی لینڈ میں پہلا کووڈ۔19 کا واقعہ 28 فروری کو سامنے آیا تھا۔ ایران سے سفر کرنے والی ایک عورت کو اس وائرس سے متاثر پایا گیا تھا۔ اس کے چند دنوں بعد بین الاقوامی مسافروں کو براہ راست قرنطینہ مراکز میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعظم نے عہدیداروں کو حکم دیا کہ وہ کچھ دن پہلے تک بیرون ملک سے آنے والے افراد کی فوری شناخت کریں۔
عہدیداروں نے متاثرہ افراد کے رابطوں کا سراغ لگانا شروع کردیا۔ اس کے نتیجے میں وبائی امراض پھیلنے سے قبل حکومت نے صورتحال پر قابو پالیا ہے۔
واضح رہے کہ پوری دنیا میں ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باوجود نوول کورونا وائرس خطرناک حد تک پھیل رہا ہے۔
جیسنڈا آرڈرن نے مزید احتیاطی تدابیر اختیار کیں لوگوں سے 15 مارچ سے شروع ہونے والے 14 دن تک اپنے گھروں میں قید رہنے کو کہا تھا۔