امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ زلمے خلیل ذار دوحہ میں مذاکرات کا دوبارہ آغاز کریں گے جس سے ملک میں امن قائم ہوگا اور خانہ جنگی کا خاتمہ ہوگا۔ وہ کابل میں افغان حکومت سے بھی مشاورات کریں گے۔
ان مذاکرات کے سلسلہ میں افغانستان سے موجود بین الاقوامی فوج جن میں امریکہ کے 14 ہزار سپاہی شامل ہیں کو واپس بلانے کی راہ ہموار ہوسکتی ہے
زلمے خلیل ذار نے طالبان سے 8 دور کے مذاکرات کے بعد امید ظاہر کی تھی کہ بہت جلد ایک معاہدہ ہوگا اور ملک میں امن قائم ہونے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
امریکہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ معاہدہ ہوسکتا ہے اگر ملک میں جاری تشدد میں کمی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت مثبت انداز میں جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر زمین سطح پر تشدد میں کمی لائی جائے تو نہ صرف امریکی افواج کا انخلا ہوسکتا ہے بلکہ ناٹو فوجیوں کا انخلاء بھی ممکن ہے۔
افغانستان میں حال ہی میں ایک شادی کی تقریب میں خود کش حملہ میں کم از کم 63 افراد ہلاک اور 182 زخمی ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری آئی ایس آئی ایل نے قبول کی تھی۔ آئی ایس آئی ایل نے افغانستان کی فوج اور طالبان دونوں کے ساتھ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔