ETV Bharat / bharat

پلازما تھیراپی کورونا مریضوں کے لیے غیر موثر: آئی سی ایم آر

author img

By

Published : Oct 23, 2020, 9:58 AM IST

کورونا ماہرین کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق آنے والے موسم سرما میں کورونا مریضوں کی تعداد میں 5 گنا اضافے کا اندیشہ ہے،

پلازما تھراپی کورونا مریضوں کے لیے غیر موثر: آئی سی ایم آر
پلازما تھراپی کورونا مریضوں کے لیے غیر موثر: آئی سی ایم آر

کورونا ماہرین کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق آنے والے موسم سرما میں کورونا مریضوں کی تعداد میں 5 گنا اضافے کا اندیشہ ہے، دارالحکومت دہلی میں فی الحال 3000 سے 3500 نئے کیسز سامنے آرہے ہیں، اس میں 5 بار اضافے کے بعد یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ سردیوں کے موسم میں ہر روز 15 ہزار نئے مریض سامنے آئیں گے۔

پلازما تھراپی کورونا مریضوں کے لیے غیر موثر: آئی سی ایم آر
پلازما تھراپی کورونا مریضوں کے لیے غیر موثر: آئی سی ایم آر

ایسی صورتحال میں آئی سی ایم آر نے مرکزی حکومت کو کورونا کے شدید مریضوں کے علاج کے لیے مروجہ پلازما تھیراپی کا استعمال بند کرنے کی سفارش کی ہے، جبکہ دہلی حکومت نے پلازما تھیراپی کو انتہائی کامیاب قرار دیا ہے۔

دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے پلازما تھیراپی کی پرزور وکالت کی ہے اور اپنی مثال دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف پلازما تھیراپی کی وجہ سے ہی کورونا کو شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ دہلی میں ہزاروں مریض پلازما تھیراپی سے صحت مند ہوئے ہیں، اس صورت میں پلازما تھیراپی کو غیر موثر قرار دینا درست نہیں ہے۔

لیکن سچائی یہ ہے کہ وزیر صحت سائنسدان نہیں ہیں اور جو سائنسدان ہیں وہ شدید کورونا مریضوں کے لیے پلازما تھیراپی کو اچھا نہیں سمجھتے ہیں۔

مرکزی حکومت آئی سی ایم آر کے مشورے کے مطابق کورونا ٹریٹمنٹ پروٹوکال سے پلازما تھیراپی کو ختم کرنا چاہتی ہے، کیونکہ طبی تحقیق اور کلینیکل ٹرائلز میں پلازما تھیراپی کا کوئی بڑا کردار نہیں دیکھا گیا ہے۔

آئی سی ایم آر کے سربراہ ڈاکٹر بلرام بھارگو نے بتایا کہ پلازما تھیراپی کے حوالے سے دنیا بھر میں میں پلازما تھیراپی کا سب سے بڑا کلینیکل ٹرائل بھارت میں ہوا، لیکن اس کا کورونا مریضوں کے علاج میں کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا، آئی سی ایم آر 464 مریضوں سے زیادہ پر پلازما تھیراپی کے کلینیکل آزمائشوں کا تجزیہ کرکے اس نتیجے پر پہنچا ہے۔

نئی دہلی میونسپل کونسل کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر انیل بنسل کا کہنا ہے کہ جب ہمارے جسم پر کوئی وائرس حملہ کرتا ہے تو ہمارا جسم اس کے مخالف میں اینٹی باڈیز بناتا ہے۔ اینٹی باڈیز مریضوں کے جسم کے اندر تیار ہوتی ہے جو کورونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

ایسے مریض جو کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں ان کے جسم کے اندر اینٹی باڈیز تیار ہوتی ہیں۔ اگر صحت مند شدہ شخص کے جسم سے اینٹی باڈیز نکال کر کورونا مریض کے جسم میں ڈالا جائے تو پھر اس کا جسم بھی کورونا وائرس سے محفوظ ہو جاتا ہے، یہ طریقہ کار کچھ مریضوں میں کارآمد ثابت ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی حکومت نے اس سے پرجوش ہو کر دو پلازما بینک کھولے، لیکن اب آئی سی ایم آر کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پلازما تھراپی سے کورونا مریضوں کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔

جو مریض صحت یاب ہو رہے ہیں وہ اس لیے کہ یا تو ان کے جسم کی قوت مدافعت مضبوط ہے یا وہ اسٹیرائڈز یا ان دواؤں سے صحتیاب ہو رہے ہیں جو دیے جا رہے ہیں بجائے پلازما کہ، تفصیلی تحقیق سے یہ معلوم ہو سکے گا کہ یہ کس حد تک صحیح اور غلط ہے۔

کورونا ماہرین کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق آنے والے موسم سرما میں کورونا مریضوں کی تعداد میں 5 گنا اضافے کا اندیشہ ہے، دارالحکومت دہلی میں فی الحال 3000 سے 3500 نئے کیسز سامنے آرہے ہیں، اس میں 5 بار اضافے کے بعد یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ سردیوں کے موسم میں ہر روز 15 ہزار نئے مریض سامنے آئیں گے۔

پلازما تھراپی کورونا مریضوں کے لیے غیر موثر: آئی سی ایم آر
پلازما تھراپی کورونا مریضوں کے لیے غیر موثر: آئی سی ایم آر

ایسی صورتحال میں آئی سی ایم آر نے مرکزی حکومت کو کورونا کے شدید مریضوں کے علاج کے لیے مروجہ پلازما تھیراپی کا استعمال بند کرنے کی سفارش کی ہے، جبکہ دہلی حکومت نے پلازما تھیراپی کو انتہائی کامیاب قرار دیا ہے۔

دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے پلازما تھیراپی کی پرزور وکالت کی ہے اور اپنی مثال دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف پلازما تھیراپی کی وجہ سے ہی کورونا کو شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ دہلی میں ہزاروں مریض پلازما تھیراپی سے صحت مند ہوئے ہیں، اس صورت میں پلازما تھیراپی کو غیر موثر قرار دینا درست نہیں ہے۔

لیکن سچائی یہ ہے کہ وزیر صحت سائنسدان نہیں ہیں اور جو سائنسدان ہیں وہ شدید کورونا مریضوں کے لیے پلازما تھیراپی کو اچھا نہیں سمجھتے ہیں۔

مرکزی حکومت آئی سی ایم آر کے مشورے کے مطابق کورونا ٹریٹمنٹ پروٹوکال سے پلازما تھیراپی کو ختم کرنا چاہتی ہے، کیونکہ طبی تحقیق اور کلینیکل ٹرائلز میں پلازما تھیراپی کا کوئی بڑا کردار نہیں دیکھا گیا ہے۔

آئی سی ایم آر کے سربراہ ڈاکٹر بلرام بھارگو نے بتایا کہ پلازما تھیراپی کے حوالے سے دنیا بھر میں میں پلازما تھیراپی کا سب سے بڑا کلینیکل ٹرائل بھارت میں ہوا، لیکن اس کا کورونا مریضوں کے علاج میں کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا، آئی سی ایم آر 464 مریضوں سے زیادہ پر پلازما تھیراپی کے کلینیکل آزمائشوں کا تجزیہ کرکے اس نتیجے پر پہنچا ہے۔

نئی دہلی میونسپل کونسل کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر انیل بنسل کا کہنا ہے کہ جب ہمارے جسم پر کوئی وائرس حملہ کرتا ہے تو ہمارا جسم اس کے مخالف میں اینٹی باڈیز بناتا ہے۔ اینٹی باڈیز مریضوں کے جسم کے اندر تیار ہوتی ہے جو کورونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

ایسے مریض جو کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں ان کے جسم کے اندر اینٹی باڈیز تیار ہوتی ہیں۔ اگر صحت مند شدہ شخص کے جسم سے اینٹی باڈیز نکال کر کورونا مریض کے جسم میں ڈالا جائے تو پھر اس کا جسم بھی کورونا وائرس سے محفوظ ہو جاتا ہے، یہ طریقہ کار کچھ مریضوں میں کارآمد ثابت ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی حکومت نے اس سے پرجوش ہو کر دو پلازما بینک کھولے، لیکن اب آئی سی ایم آر کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پلازما تھراپی سے کورونا مریضوں کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔

جو مریض صحت یاب ہو رہے ہیں وہ اس لیے کہ یا تو ان کے جسم کی قوت مدافعت مضبوط ہے یا وہ اسٹیرائڈز یا ان دواؤں سے صحتیاب ہو رہے ہیں جو دیے جا رہے ہیں بجائے پلازما کہ، تفصیلی تحقیق سے یہ معلوم ہو سکے گا کہ یہ کس حد تک صحیح اور غلط ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.