اردو زبان کے طلبا و طالبات کو کمپیوٹر اور جدید انفارمیشن ٹکنالوجی سے مربوط کرنے اور اس شعبے میں کریئر بنانے کا موقع فراہم کرنے کے لیے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے تحت کمپیوٹر اپلی کیشنز، بزنس اکاؤنٹنگ اینڈ ملٹی پل ڈی ٹی پی کا ایک سالہ ڈپلوما کورس کروایا جاتا ہے۔ جس سے اب تک پورے ملک کے لاکھوں طلبا و طالبات استفادہ کرچکے ہیں اوراس سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں ملازمت کے حصول میں بھی کامیاب رہے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کا یہ کورس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی(نیلیٹ)چنڈی گڑھ (وزارت برائے الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹکنالوجی) کے اشتراک سے چل رہا ہے اور اب اس کورس کو وزارت برائے اِسکل ڈیولپمنٹ کے تحت چلنے والے ادارہ نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے منظوری مل گئی ہے، جس سے اس کورس سے مستفید ہونے والے طلبا و طالبات کے لیے کامیابی اور سرکاری و غیر سرکاری ملازمتوں کے امکانات مزید وسیع ہوگئے ہیں۔
اس موقع پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ یہ قومی کونسل کی بڑی حصولیابی ہے اور کونسل کے کمپیوٹر کورس کو اسکل ڈیولپمنٹ منسٹری سے منظوری ملنے کے بعد اس کورس کو مکمل کرنے والے طلبا وطالبات کے لیے کامیابی کی راہیں مزید روشن ہوگئی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلے بھی کونسل کا کمپیوٹر کورس مکمل کرنے کے بعد اس کے سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر پرائیویٹ اور متعدد ریاستی حکومتوں کے اداروں میں ملازمت مل جاتی تھی مگر اب اس سے تمام ریاستوں اور مرکزی حکومت کے مختلف شعبوں میں بھی ملازمت کا حصول ممکن ہوگا۔
ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ قومی کونسل شروع سے ہی اردو دنیا کی ہمہ جہت ترقی کے لیے کوشاں ہے اور کونسل کے تحت چلنے والا کمپیوٹر کورس اسی سلسلے کی اہم کڑی ہے۔ اس وقت پورے ملک میں کونسل کے پانچ سو سے زائد سینٹرز چل رہے ہیں جہاں سے ایک لاکھ سے زائد طلبا و طالبات ڈپلوما ان کمپیوٹر اپلی کیشن، بزنس اکاؤنٹنگ اینڈ ملٹی لنگول ڈی ٹی پی کرکے اپنا کریئر بنا چکے ہیں۔
ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ کونسل اردو دنیا کوعصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور اردو کے طالب علموں کے روشن مستقبل کی تعمیر کے سلسلے میں اپنے مقاصد و اہداف کے حصول کے لیے پابندِ عہد ہے اور ہم مسلسل ایسی کوششیں کررہے ہیں جن سے اردو زبان کی ترقی بھی ہو، ساتھ ہی اردودنیا کو کمپیوٹر اور جدید ٹکنالوجی سے بھی مربوط کیا جائے اور اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والے بچوں اور بچیوں کے لیے ترقی و کریئر کی نئی نئی راہیں بھی ہموار کی جائیں۔