ممبئی میں این سی پی صدر نے پاکستان کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ' میں وہاں گیا تھا، وہاں میری مہمان نوازی کی گئی۔پاکستانی مانتے ہیں کہ بیشک وہ اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے پاکستان نہیں جاسکتے، لیکن وہ بھارتیوں کے ساتھ اپنے رشتہ دار جیسا سلوک کرتے ہیں'۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ' یہاں لوگ یہ کہتے ہیں کہ پاکستانیوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے لیکن یہ سچ نہیں ہے ایسے بیانات صرف سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے دیے جاتے ہیں اور وہ بھی پاکستان کی اصل صورت حال جانے بغیر۔ یہاں برسراقتدار پارٹی سیاسی فائدے اٹھانے کے لیے جھوٹی باتیں پھیلارہی ہے'۔
پوار کا یہ بھی کہنا ہے کہ' پاکستان میں عام لوگ بھارت کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔ ہم بھارتی کرکٹ ٹیم کو بھی پاکستان لے گئے تھے جہاں ٹیم کا شاندار استقبال کیا گیا تھا لیکن آج ہمارے ملک میں ایک الگ طرح کا ماحول بن گیا ہے'۔
شرد پوار نے بھیڑ کے ذریعے پیٹ پیٹ کر قتل(ماب لنچنگ) کے واقعات کے معاملے پر گزشتہ روز کہا کہ پہلے اس طرح کے واقعات سنائی نہیں دیتے تھے لیکن اب اکثر اس طرح کے واقعات پیش آرہے ہیں۔
پوار نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چند ریاستوں کو خصوصی حیثیت عطا کرنے والے آرٹیکل 371 کو ہٹانے کی سمت میں کام کرے اور اس کے لیے پارٹی حمایت دینے کو تیار ہے۔
واضح رہے کہ آرٹیکل 371 کے تحت مشرقی ریاستوں کو مخصوص ریاست کا درجہ حاصل ہے لیکن یہ جموں و کشمیر سے الگ ہے۔