میناکشی لیکھی نے یہ دعویٰ اردو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر مسلمان سیاسی سماجی اور معاشی طور پر پسماندہ ہیں تو بی جے پی انھیں مستحکم بنانے کے لیےکسی بھی خصوصی اقدام کو ناز برداری کیوں مانتی ہے؟ کیا مسلمانوں کی پسماندگی دور کرنے کے لیے خصوصی اقدامات نہیں کیے جاسکتے؟
اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں الگ الگ زمرے ہیں،کوئی امیر ہے تو کوئی غریب ہے اور ایسا ہر مذہب میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا "میرا ماننا ہے کہ مذہب کے نام پر کوئی بھی اسکیم نہیں لائی جاسکتی۔ انہوں نے اپنی دلیل میں یہ کہا کہ اعلی ذات کو جو ریزرویشن دیا گیا ہے اس میں "سید" بھی آتے ہے۔
لیکھی نے مزید کہا کہ "ہم سب ساتھ ہیں، سیاست کی حد تک ہندو مسلمان ہوتا ہے لیکن ہم سب ملے ہوئے ہیں اور ایک ساتھ رہتے آئے ہیں۔''