اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے منگل کے روز کہا کہ کورونا وائرس وبا کے سبب سال 2020 میں ہندوستانی عازمین کو سفر حج پر نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نقوی نے یہاں صحافیوں سے کہا 'گزشتہ شب سعودی حکومت میں حج کے وزیر ڈاکٹر محمد صالح بن طاہر کا فون آیا تھا، انہوں نے پوری دنیا میں کورونا وبا کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا، انہوں حج 2020 کے لیے رواں برس بھارتیوں کو سفر حج پر نہ بھیجنے کا مشورہ دیا'۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اس بار بھارتی عازمین کو سفر حج پر نہیں بھیجا جائے گا۔
اس برس حج پر جانے کے لیے منتخب سبھی دو لاکھ 13 ہزار لوگوں کے پیسے واپس کیے جائیں گے۔
وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ محرم کے بغیر سفر حج پر جانے والی خواتین رواں برس کی منظور شدہ درخواستوں پر ہی 2021 میں سفر حج پر جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا رواں برس تقریباً 2200 محرم کے بغیر حج پر جانے والی خواتین کی درخواستیں منظور کی گئی ہیں، مرد درخواست دہندگان کی طرح ان خواتین کے بھی پیسے واپس کیے جائیں گے لیکن رواں برس منظور شدہ درخواستوں کی بنیاد پر انہیں آئندہ برس حج پر جانے کی اجازت ہوگی، اگلے برس انہیں علیحدہ سے درخواست نہیں دینی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی اگلے برس بھی جو خواتین محرم کے بغیر سفر حج کے لیے درخواست دیں گی، ان سبھی کو بھی حج پر بھیجا جائے گا، انہوں نے کہا کہ 'ہم نے سعودی عرب کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اس بار بھارت سے لوگوں کو سفر حج پر نہیں بھیجا جائے گا'۔
حج کی ادائیگی میں شرکا کی تعداد محدود
قبل ازیں سعودی عرب کی حکومت نے رواں برس کورونا وائرس کے پیش نظر حج کی ادائیگی کی تعداد محدود رکھنے اور صرف سعودی عرب میں مقیم افراد کو ہی حج کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔
حج کی منسوخی کا فیصلہ تاریخ میں پہلی بار نہیں ہوا
بھارتی حج کمیٹی نے گزشتہ روز ایک سرکلر کے ذریعہ حج 2020 پر جانے کے لیے منتخب لوگوں سے کہا تھا کہ جو لوگ حج پر نہیں جانا چاہتے وہ اپنے پیسے واپس لے سکتے ہیں۔