ETV Bharat / bharat

اجتماعی ترقی سیاسی قصہ نہیں بلکہ قومی پالیسی کا حصہ بن گئی

author img

By

Published : Jun 8, 2020, 10:01 PM IST

قدآور بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے مودی حکومت کے اجتماعی ترقی، مشترکہ خود مختاری کے کامیاب نتائج سے پریشان کچھ لوگ ملک میں اقلیتوں کے درمیان بھے، بھرم کا بھوت کھڑا کرنے کا پاکھنڈی کوشش کر رہے ہیں۔

Mukhtar Abbas Naqvi addresses virtual meeting
مرکزی وزیر مختار عباس نقوی

قدآور بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اتر پردیش بی جے پی اقلیتی مورچہ کے کارکنان کے ساتھ ورچول میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے چھ برسوں کی مدت کار میں اجتماعی ترقی ’سیاسی قصہ نہیں بلکہ قومی پالیسی کا حصہ‘ بن گئی ہے۔

سماج کے سبھی طبقوں کے ساتھ اقلیتیں بھی خوشحالی، خود مختاری اور وقار کے برابر کے حصہ دار اور شراکت دار بنے ہیں۔

انہوں نے دعوی کیا کہ مودی حکومت نے ہر ضرورت مند کی آنکھوں میں خوشی اور زندگی میں خوشحالی کے عزم کے ساتھ کام کیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ سماج کا ہر ایک حصہ بغیر امتیاز کے ترقی کے سفر کا ہم سفر بن کر آگے بڑھ رہا ہے۔

مسٹر نقوی نے الزام لگایا کہ ہمارے ملک میں ہی کچھ ایسے لوگ، ادارے، تنظیم سرگرم ہیں جو اجتماعی ترقی، خود مختاری اور وقار کے سفر پر اپنی محدود سوچ کا پلیتہ لگانے میں مصروف ہیں۔

بھارت کو دنیا میں بدنام کرنے کی سازشی سیاست کر رہے ہیں، ہمیں ایسی ہم آہنگی، خوشحالی اور وقار کے دشمنوں سے خبردار بھی رہنا ہے اور انھیں بے نقاب بھی کرنا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ملک کے مثبت ماحول سے بوکھلائی ’بوگس بیشنگ بریگیڈ‘ کبھی ’اسلاموفوبیا‘ تو کبھی نام نہاد عدم برداشت تو کبھی اقلیتوں کے تحفظ جیسے جھوٹے، منگڑھت تشہیر کے ذریعہ ملک کی شبیہ اور ملک کی ہم آہنگی نیز یکجہتی کے ماحول کو خراب کرنے کی مجرمانہ سازشوں کا تانا بانا بنتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہی نہیں بلکہ ایک خوشحال کنبہ ہے۔ جہاں کچھ پارٹیاں ایک خاندان کے محدود دائرے میں سمٹی ہیں، وہیں بی جے پی سبھی مذہب، ذات، علاقہ کے لوگوں کا ایک وسیع کنبہ ہے، جہاں ذات پات خاندان سے اوپر اٹھ کر سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس کے اصول اور ایک بھارت، عظیم بھارت‘ کے عزم کے ساتھ کام ہوتا ہے۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ مودی حکومت کے گزشتہ 6 برسوں کی مدت کار میں سماج کے سبھی طبقوں کی ترقی ہوئی ہے۔ ’بغیر امتیاز کے ترقی‘، وقار کے ساتھ خود مختاری‘ کی ہماری پالیسی کا نتیجہ ہے کہ آج اقلیتی طبقہ بھی دیگر طبقوں کے ساتھ ملک کی ترقی میں برابر کا حصہ دار۔شراکت دار بنا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کی مختلف پالیسیوں جیسے وزیر اعظم آواس یوجنا، اجولا یوجنا، ایوشمان بھارت یوجنا، کسان سمان ندھی،جن دھن یوجنا، مودرا یوجنا، توانائی، وزیر اعظم سڑک یوجنا، ایک دیش ایک راشن کارڈ وغیرہ کا فائدہ مساوی طریقہ سے اقلیتی طبقوں کے غریب اور کمزور لوگوں کو مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ وزارت برائے اقلیتی امور کی مختلف اسکیموں کا فائدہ اقلیتوں کو ملا ہے۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کے ذریعہ گزشتہ تقریباً پانچ برسوں میں ’ہنر ہاٹ‘ کے ذریعہ 5 لاکھ سے زیادہ کاریگروں، فن کاروں اور ان سے منصوب لوگوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع مہیا کرائے گئے ہیں۔ ’استاد‘، ”غریب نواز سوروزگار یوجنا‘، ’سیکھو اور کماؤ‘، ’نئی منزل‘، وغیرہ روزگار فراہم کرانے والے ’کوشل وکاس یوجناؤ وں‘ کے ذریعہ گزشتہ 6 برسوں میں دس لاکھ سے زیادہ اقلیتوں کو روزگار والے کوشل وکاس اور روزگار نیز روزگار کے مواقع مہیا کرائے گئے ہیں۔ ان میں 50 فیصد سے زیادہ لڑکیاں شامل ہیں۔

مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کے کوشل وکاس پروگرام کے تحت تربیت یافتہ ہزاروں طبی معاون کورونا سے متاثرہ لوگوں کی صحت و سلامتی کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ گزشتہ تقریباً چھ برسوں میں 3کروڑ 80لاکھ سے زائد اقلیتی طلباء اور طالبات کو مختلف اسکالرشپ دی گئی ہیں۔ اس کی خدمات حاصل کرنے والوں میں 50فیصد سے زیادہ بچیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ملک بھر میں وقف املاک پر اسکول، کالج، اسپتال، کمیونٹی عمارت وغیرہ کی تعمیر کے لیے وزیر اعظم جن دھن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وی کے)کے تحت صد فیصد فنڈنگ کی ہے۔ گزشتہ تقریباً چھ برسوں کے دوران مودی حکومت نے وزیر اعظم جن دھن وکاس کاریہ کرم کے تحت ملک بھر کے محروم اقلیتی تکثیری علاقوں میں معاشی، تربیتی، سماجی اور روزگار فراہم کرانے والی سرگرمیوں کے لیے بڑی تعداد میں انفراسٹیکچر کی تعمیر کرائی گئی ہے۔

قدآور بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اتر پردیش بی جے پی اقلیتی مورچہ کے کارکنان کے ساتھ ورچول میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے چھ برسوں کی مدت کار میں اجتماعی ترقی ’سیاسی قصہ نہیں بلکہ قومی پالیسی کا حصہ‘ بن گئی ہے۔

سماج کے سبھی طبقوں کے ساتھ اقلیتیں بھی خوشحالی، خود مختاری اور وقار کے برابر کے حصہ دار اور شراکت دار بنے ہیں۔

انہوں نے دعوی کیا کہ مودی حکومت نے ہر ضرورت مند کی آنکھوں میں خوشی اور زندگی میں خوشحالی کے عزم کے ساتھ کام کیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ سماج کا ہر ایک حصہ بغیر امتیاز کے ترقی کے سفر کا ہم سفر بن کر آگے بڑھ رہا ہے۔

مسٹر نقوی نے الزام لگایا کہ ہمارے ملک میں ہی کچھ ایسے لوگ، ادارے، تنظیم سرگرم ہیں جو اجتماعی ترقی، خود مختاری اور وقار کے سفر پر اپنی محدود سوچ کا پلیتہ لگانے میں مصروف ہیں۔

بھارت کو دنیا میں بدنام کرنے کی سازشی سیاست کر رہے ہیں، ہمیں ایسی ہم آہنگی، خوشحالی اور وقار کے دشمنوں سے خبردار بھی رہنا ہے اور انھیں بے نقاب بھی کرنا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ملک کے مثبت ماحول سے بوکھلائی ’بوگس بیشنگ بریگیڈ‘ کبھی ’اسلاموفوبیا‘ تو کبھی نام نہاد عدم برداشت تو کبھی اقلیتوں کے تحفظ جیسے جھوٹے، منگڑھت تشہیر کے ذریعہ ملک کی شبیہ اور ملک کی ہم آہنگی نیز یکجہتی کے ماحول کو خراب کرنے کی مجرمانہ سازشوں کا تانا بانا بنتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہی نہیں بلکہ ایک خوشحال کنبہ ہے۔ جہاں کچھ پارٹیاں ایک خاندان کے محدود دائرے میں سمٹی ہیں، وہیں بی جے پی سبھی مذہب، ذات، علاقہ کے لوگوں کا ایک وسیع کنبہ ہے، جہاں ذات پات خاندان سے اوپر اٹھ کر سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس کے اصول اور ایک بھارت، عظیم بھارت‘ کے عزم کے ساتھ کام ہوتا ہے۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ مودی حکومت کے گزشتہ 6 برسوں کی مدت کار میں سماج کے سبھی طبقوں کی ترقی ہوئی ہے۔ ’بغیر امتیاز کے ترقی‘، وقار کے ساتھ خود مختاری‘ کی ہماری پالیسی کا نتیجہ ہے کہ آج اقلیتی طبقہ بھی دیگر طبقوں کے ساتھ ملک کی ترقی میں برابر کا حصہ دار۔شراکت دار بنا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کی مختلف پالیسیوں جیسے وزیر اعظم آواس یوجنا، اجولا یوجنا، ایوشمان بھارت یوجنا، کسان سمان ندھی،جن دھن یوجنا، مودرا یوجنا، توانائی، وزیر اعظم سڑک یوجنا، ایک دیش ایک راشن کارڈ وغیرہ کا فائدہ مساوی طریقہ سے اقلیتی طبقوں کے غریب اور کمزور لوگوں کو مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ وزارت برائے اقلیتی امور کی مختلف اسکیموں کا فائدہ اقلیتوں کو ملا ہے۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کے ذریعہ گزشتہ تقریباً پانچ برسوں میں ’ہنر ہاٹ‘ کے ذریعہ 5 لاکھ سے زیادہ کاریگروں، فن کاروں اور ان سے منصوب لوگوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع مہیا کرائے گئے ہیں۔ ’استاد‘، ”غریب نواز سوروزگار یوجنا‘، ’سیکھو اور کماؤ‘، ’نئی منزل‘، وغیرہ روزگار فراہم کرانے والے ’کوشل وکاس یوجناؤ وں‘ کے ذریعہ گزشتہ 6 برسوں میں دس لاکھ سے زیادہ اقلیتوں کو روزگار والے کوشل وکاس اور روزگار نیز روزگار کے مواقع مہیا کرائے گئے ہیں۔ ان میں 50 فیصد سے زیادہ لڑکیاں شامل ہیں۔

مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کے کوشل وکاس پروگرام کے تحت تربیت یافتہ ہزاروں طبی معاون کورونا سے متاثرہ لوگوں کی صحت و سلامتی کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ گزشتہ تقریباً چھ برسوں میں 3کروڑ 80لاکھ سے زائد اقلیتی طلباء اور طالبات کو مختلف اسکالرشپ دی گئی ہیں۔ اس کی خدمات حاصل کرنے والوں میں 50فیصد سے زیادہ بچیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ملک بھر میں وقف املاک پر اسکول، کالج، اسپتال، کمیونٹی عمارت وغیرہ کی تعمیر کے لیے وزیر اعظم جن دھن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وی کے)کے تحت صد فیصد فنڈنگ کی ہے۔ گزشتہ تقریباً چھ برسوں کے دوران مودی حکومت نے وزیر اعظم جن دھن وکاس کاریہ کرم کے تحت ملک بھر کے محروم اقلیتی تکثیری علاقوں میں معاشی، تربیتی، سماجی اور روزگار فراہم کرانے والی سرگرمیوں کے لیے بڑی تعداد میں انفراسٹیکچر کی تعمیر کرائی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.