جموں و کشمیر کے دارالحکومت سمیت مختلف اضلاع میں نواسئہ رسول حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کی کربلا میں دی گئی تاریخ کی سب سے بڑی قربانی کی یاد میں عزا و ذوالجناح شریف کے جلوس برآمد کئے گئے، جلوس عزا میں لوگ امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ کی یاد میں ماتم منا رہے ہیں۔
عزاداران امام حسینؓ کی یاد میں نوحہ خوانی، سینہ کوبی، سوز اور سلام کے علاوہ روایتی مرثیہ خوانی بھی کر رہے ہیں۔ ان ایام میں شب و روز عزاداری کی مجالس منعقد ہوتی ہے جن میں مرد و خواتین سمیت نو عمر بچے بچیاں عزاداران امام حسینؓ و شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
عالم اسلام کا عظیم دن جس کو یوم عاشورہ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ عربی نقطہ نگاہ سے ہجری سال کا پہلا مقدس مہینہ ہے۔ اس ماہ کی دس تاریخ کو حضرت امام حسینؓ نے دین اسلام کی بقا اور حق کی سربلندی کے لئے اپنے آل کے ساتھ جام شھادت نوش کیا تھا۔
مزید پڑھیں:
سید الشہداء کو 'یاد حسین' کے زیراہتمام خراج عقیدت
یہ شھادت، اسلام کی فتح تھی۔ حق اور باطل کے مابین پیش آئے اس عظیم معرکہ نے یہ ثابت کردیا کہ حق کبھی ظالم کے آگے جھک نہیں سکتا۔ اور یہی وجہ ہے کہ صدیاں بیت گئیں لیکن سید الشہداء آج بھی ہر گھر اور ہر دل میں یاد کیے جاتے ہیں۔ اور ان کی عظیم قربانیوں پر نوحہ و ماتم کیا جاتا ہے اور انہیں بڑے ہی والہانہ انداز میں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔