پاروتی متھوریا 32 سال سے معذور طلبہ کی خدمت کررہی ہیں اور اپنے ذاتی خرچے پر انہیں مفت تعلیم فراہم کررہی ہیں۔ان کی بہنوائی اور ان کی بہن کی معذوری نے انہیں یہ ترغیب دی۔
پاروتی متھورا ایک سرکاری ٹیچر تھیں لیکن شادی کے بعد انہیں نوکری چھوڑنی پڑی۔ سن 1992 میں انہوں نے سدھانت نامی ایک مفت اسکول قائم کیا جو معذور طلبہ کے لیے مخصوص ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد معذور طلبہ کو تعلیم فراہم کرنا ایک آسان کام نہیں تھا اور شروع میں ان کے اسکول میں صرف 7 طلبہ تھے لیکن بعد میں طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا۔
اس کے بعد بڑی تعداد میں افراد ان کے مدرسہ میں پڑھانے کے لیے بھی آنے لگے۔ تاحال 350 سے زائد افراد اس وقت پاروتی کے اسکول سے تعلیم حاصل کرچکے ہیں اور 50 تا 60 افراد اس وقت روزگار سے جڑچکے ہیں اور کامیابی سے اپنے کاروبار چلارہے ہیں۔
معذور طلبہ نے کہا کہ اس اسکول میں طلبہ کو زندگی میں کام آنے والی ہر چیز کے بارے میں سکھایا جاتا ہے یہاں تک کہ سنسکرت سے لے کر جسمانی تعلیم وغیرہ بھی فراہم کی جاتی ہے۔