گزشتہ روز ہوئی سماعت میں عدالت نے باغی اراکین اسمبلی کے چیمبر میں ملاقات والی درخواست کو مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ اراکین اسمبلی پر منحصر کرتا ہے کہ وہ اسمبلی جائیں گے یا نہیں۔ ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ، چونکہ اراکین اسمبلی کو یرغمال بنا کر بھی نہیں رکھا جا سکتا ہے۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس ہیمنت گپتا کی بنچ نے کانگریس کے 22 اراکین اسمبلی کے استعفے کی وجہ سے مدھیہ پردیش میں جاری سیاسی تعطل کو لے کر داخل عرضیوں پر سماعت کے دوران یہ باتیں کہی۔
ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ اسمبلی کی جانب سے اس کے فیصلے درمیان حائل نہیں ہوگی کہ کس کے پاس اعتماد کا ووٹ ہے، لیکن اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ یہ 16 ممبر اسمبلی آزادانہ طور پر اپنے حق کا استعمال کریں، بنچ نے چیمبر میں ان ارکان اسمبلی سے ملاقات کی پیش کش کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ ایسا کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان اور بی جے پی کے نو اراکین اسمبلی سمیت مدھیہ پردیش کانگریس پارٹی اراکین کی درخواستوں پر سماعت جمعرات کو صبح ساڑھے دس بجے تک کے لیے ملتوی کر دی تھی، اب آج پھر کیس کی سماعت ہوگی۔