جنوبی بہار سینٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہریش چندر سنگھ راٹھور کے مطابق 'کسی بھی بچے کی ابتدائی تعلیم مادری زبان میں کرنے کے بہت سارے مثبت پہلو ہیں، مادری زبان میں ابتدائی تعلیم ایک مضبوط تصوراتی فہم اور بنیاد رکھے گی جس سے بچے آگے بڑھیں گے۔'
راٹھور نے کہا کہ 'ہم اپنی مادری زبان میں کسی بھی دوسری زبان کے مقابلہ میں بہتر سوچنا، سمجھنا اور تجربہ کرنا پسند کرتے ہیں، مادری زبان میں بات چیت کرنا کسی بھی بچے کی سیکھنے کی جبلت کو تقویت بخشتی ہے اور ایک بہتر مفکر اور تخلیقی فرد کو ترقی کی جانب لے جاتی ہے۔
یونیورسٹی آف دہلی کے سلاوونک اور فینو یوگرین اسٹڈیز کی ایسوسی ایٹ پروفیسر رنجن سکسینہ نے راٹھور کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ 'ابتدائی تعلیم مادری زبان میں ہونا بہتر طریقے سے سیکھنے میں فائدہ مند ہے، انہوں نے زبان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'مادری زبان نہ صرف برادری کے مابین رابطے کا ایک ذریعہ ہے بلکہ یہ ثقافتی روایت کو بھی آگے بڑھاتی ہے۔'
سکسینہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'مقامی زبان میں سیکھنے سے کسی بھی مضمون کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے اور مضبوط بنیادی تعلیم والے طالب علم مستقبل میں بہتر فیصلہ لینے والے بن جاتے ہیں، تاہم کسی بھی شخص یا طالب علم کو اپنی زندگی میں بہت سی زبانیں سیکھنی چاہئیں۔'