کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت گذشتہ کئی دہائیوں سے او آئی سی کو نظر انداز کرتا رہا ہے لیکن مودی کی خارجہ پالیسی نے اسے اور اس کے بیانوں کو تصدیق فراہم کردی ہے۔بدلے میں بھارت کو ایسا نام ملا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔
تیواری نے کہا کہ قومی جمہوری اتحاد حکومت او آئی سی میں حصہ لینے کو اپنی بڑی کامیابی قرار دے رہی ہے حقیقت میں اس نے کانفرنس میں قومی مفادات کو قربان کردیا ہے۔
کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ سفارتی جیت سفارتی ہار میں بدل گئی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم نے وزیر خارجہ کو او آئی سی میں ہندوستان کے خلاف اسی طرح کے ناقابل قبول الزام کے لیے بھیجا تھا۔وزیراعظم کو اس پر ملک کو جواب دینا چاہیے۔
خبروں کے مطابق او آئی سی میں کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزی پر تجویز پاس کی گئی ہے۔اسے بھارت نے خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارا کا اندرونی معاملہ ہے۔