وزیر اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کی دوسری غیر رسمی سربراہ مذاکرات کے اختتام کے بعد خارجہ سکریٹری وجے گوکھلے نے یہاں پریس کانفرنس میں سربراہ مذاکرات کے نتائج اشتراک کئے اور بتایا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ ووہان اسپرٹ کے بعد چنئی رابطہ سے دونوں ممالک کے درمیان ایک نئے دور کا آغاز ہو جائے گا۔
مسٹر گوکھلے نے بتایا کہ دوسرے دن ہفتہ کو دونوں رہنماؤں کے درمیان تنہائی میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک بات چیت ہوئی اور پھر وفد سطح کی میٹنگ ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان قریب ساڑھے چھ گھنٹے تک بات چیت اور دوپہر کے ضیافت کے بعد واپسی کے پہلے مسٹر جن پنگ نے بات چیت کو بہت مفید قرار دیا اور کہا کہ بات چیت کے نتائج پر ان کی حکومت جلد ہی مناسب اقدامات کرے گی۔
مسٹر گوکھلے نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی اور مذہبی کٹر پن سے دونوں ممالک کے سماج کو محفوظ رکھنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان سیاحت اور عوام کے درمیان رابطہ اور تعلقات کو وسیع پیمانے پر بڑھانے کے بارے میں اتفاق اور اس کے بارے میں متعدد اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چین کے صدر نے ہندوستانی صنعتی دنیا سے چین میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فارماسیوٹیکلز کے میدان میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔
خارجہ سکریٹری نے بتایا کہ بات چیت میں جموں و کشمیر کی صورتحال کا کوئی ذکر نہیں ہوا۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے اگرچہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی بیجنگ سفر کا ذکر کیا جسے وزیر اعظم نے ’سن لیا‘۔ انہوں نے مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان مجوزہ علاقائی مجموعی اقتصادی شراکت کے معاہدے پر بھی بات چیت کی اور مسٹر مودی نے کہا کہ اس معاہدے کو متوازن ہونا چاہئے۔