چنانچہ آج چیئرمین وینکیا نائیڈو نے اجلاس کے ملتوی ہونے کا اعلان کردیا۔اس اعتبار سے شہریت ترمیمی بل 2019 اور تین طلاق بل دونوں کو منظور کرانے میں مودی حکومت ناکام ہوگئی۔ لوک سبھا میں بی جے پی اکثریت حاصل ہونے کے سبب یہ دونوں بل منظور ہوگئے۔
صدر جمہوریہ کے خطاب کی شکریہ تجویز اور صرفہ بل 2019 کو بغیر بحث کے پاس کرائے جانے کے ساتھ ہی راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔
بجٹ اجلاس کےپہلے دن صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے 31 جنوری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیاتھا لیکن راجیہ سبھا میں برسراقتدار اور اپوزیشن کے درمیان تعطل کی وجہ سے اس پر اور عبوری بجٹ پر ایک دن بھی بحث نہیں ہوسکی۔
بجٹ اجلاس کے آخری دن آج چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو نے اراکین سے خطاب کی شکریہ تجویز کو بغیر بحث کے پاس کرنے کی اپیل کی۔
اس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وجے گوئیل نے صدرجمہوریہ کے خطاب پر تشکر کی تجویز پیش کی جسے وزیرقانون روی شنکر پرساد نے منظور کیا۔
بڑی تعداد میں اپوزیشن اراکین نے صدر کے خطاب میں ترمیم کی تجویز رکھی تھی لیکن ان اراکین نے انہیں واپس لے لیا۔اس کے بعد شکریہ کی تجویز کو ایوان نے صوتی ووٹوں سے پاس کردیا ۔
اس سے قبل رفائل سودے پر جاری تنازع کے دوران آخر کار سی اے جی کی رپورٹ کو راجیہ سبھا میں پیش کردیا گیا۔
پارلیمنٹ میں کانگریس کے رہنما ملکارجن کھرگے نے رفائل سودے پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے قیام کا مطالبہ کیا،جس پر مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد، جے پی سی تحقیقات کا کوئی جواز نہیں ہے۔
سی اے جی کی جانب سے ایک رپورٹ صدر جمہوریہ کے پاس اور ایک رپورٹ وزیر خزانہ کو بھیجا گیا۔ اطلاعات کے مطابق سی اے جی نے رفائل معاملہ پر 12 ابواب پر مشتمل ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
پارلیمنٹ کا آخری اجلاس ہونے کی وجہ سے بر سراقتدار جماعت زیر التواء بل منظور کروانے کی کوشش کرے گی۔
اس آخری اجلاس میں بی جے پی حکومت ملتوی بل کو پاس کرانے کی کوشش کرے گی جو لوک سبھا میں منظور ہونے کے بعد راجیہ سبھا میں نا منظور کر دیے گئے تھے۔
ان میں سب سے اہم طلاق ثلاثہ اور شہریت ترمیمی بل پر سب کی نظریں ہوں گی۔
اگر یہ بل آج منظور نہیں ہوئے تو یہ منسوخ ہو جائیں گے۔