مودی حکومت 2 لاکھ حاجیوں سے جی ایس ٹی کی شکل میں ٹیکس کا حساب کتاب نہیں رکھتی ہے.
اس کا انکشاف خود اقلیتی وزارت نے کیا ہے۔
اقلیتی وزارت کے مطابق وزارت مالیات حاجیوں سے ٹیکس کی وصولی سے آمدنی کا حساب کتاب نہیں رکھتی۔
اقلیتی وزارت نے راجیہ سبھا میں دئے گئے ایک سوال کے جواب میں بتا یا کہ حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعہ جو خدمات دی جاتی ہیں اس پر کوئی جی ایس ٹی نہیں تاہم ہوائی مصارف اور اس سے متعلق خدمات پر 5 فیصد جی ایس ٹی نافذ ہے، جو پہلے 18 فیصد ہوا کرتی تھی مگر یکم جنوری 2019 سے اسے مذہبی اسفار کی حکومت کی راحتی پالیسی کے تحت 5 فیصد کردیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ حاجیوں کے اخراجات کا زیادہ تر حصہ سفری مصارف (تقریبا لاکھ روپے) پر مشتمل ہوتا ہے.
اس پر 5 فیصد جی ایس ٹی لگائی جاتی ہے، جو براہ راست حکومت کو جاتی ہے اور ٹیکس کی یہ رقم خطیر ہوتی ہے.
وزارت اقلیتی امور کے مطابق وزارت مالیات حاجیوں سے ٹیکس کی وصولی کو سب الیکٹورل خدمات کے زمرہ میں رکھتی ہے اور اس کا گوشوارے تیار نہیں کیا جاتا۔