ایم ایل اے غیاث الدین شیخ نے کہا کہ 'کھمبات میں آپسی سیاسی رنجش کی وجہ سے فساد برپا ہوا تھا ہم نے اس کے لیے کلکٹر کو میمورنڈم بھی دیا گیا، ساتھ ہی تشدد ہونے سے پہلے ہی 29 جنوری کو ہی ہم نے گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کو اطلاع دی تھی کہ کھمبات میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے لیکن اس وقت وزیر اعلیٰ نے ہماری باتوں کو سیریس نہیں لیا اس کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ کے آنے کے ایک دن پہلے کھمبات میں تشدد پھونٹ پڑا'۔
انھوں نے کہا کہ 'اگر پہلے حکومت کچھ قدم اٹھائی ہوتی تو آج لوگوں کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا'۔
انھوں نے بتایا کہ ہم نے اس تعلق سے وزیر داخلہ گجرات پردیپ سنگھ جاڑیجا، اپوزیشن لیڈر پریش دھانانی اور آنند کلکٹر کو درخواست دی ہے۔ جس کی وجہ سے وہاں کے افسران کو ٹرانسفر کردیا گیا ہے۔
اس تعلق سے ایم ایل اے عمران کھیڑا والا نے کہا کہ 'کھمبات میں وہاں کے بی جے پی کے ایم پی اور ایم ایل اے کی وجہ سے اتنا بڑا تشدد برپا ہوا۔ جس کے لئے ہم نے میمورنڈم بھی کلیکٹر کو سونپا ہے'۔
ایم ایل اے عمران کھیڑا والا نے کہا ہے کہ 'ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد قصوروار کو پکڑ کر سزا دی جائے اور متاثرین کی مدد کی جائے۔ دوبارہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آئے اس لیے سخت قدم اٹھایا جائے'۔
آپ بتا دے کہ گجرات کے ضلع آنند کے کھمبات میں اتوار کے روز دو برادریوں کے مابین ہنگامہ برپا ہونے سے 13 افراد زخمی ہوگئے تھے دونوں برادریوں کے مشتعل ہجوم نے کم از کم پچیس مکانات اور دکانوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا ۔
گذشتہ ایک ماہ میں دونوں برادریوں کے مابین فرقہ وارانہ تنازعہ کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
مزید پڑھیں: 'ملک میں کسی بھی ملک کے سربراہ آئیں توان کا استقبال کیا جانا چاہئے'
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ میں دونوں برادریوں کے مابین فرقہ وارانہ تنازع کا یہ دوسرا واقعہ ہے اس سے 24 جنوری کو دونوں فریقین میں ہنگامہ برپا ہوگیا تھا جس میں ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔