ETV Bharat / bharat

بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت - جنسی مجرموں سے متعلق قومی ڈاٹابیس

امور داخلہ کے مرکزی وزیرمملکت جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت خواتین کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتی ہے اور ملک بھرمیں خواتین کی سلامتی اورتحفظ کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں جو حسب ذیل ہیں۔

بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت
بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت
author img

By

Published : Dec 10, 2019, 11:54 PM IST

فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 2013 جنسی جرائم کو موثرطور پر روکنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔ مزید یہ کہ فوجداری قانون ترمیمی قانون 2018 نافذ کیا گیا تھا تا کہ 12 برس سے کم عمرکی لڑکی کی جنسی زیادتی کے لیے سزائے موت سمیت زیادہ سخت تعزیری شقوں کی تجویز کی جاسکے۔ اس قانون میں یہ مشروط قرارداد بھی دی گئی ہے کہ ہردومہینے کے اندرتحقیقات اورمقدمے کی کارروائی مکمل کی جائے۔

بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت
بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت

ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سسٹم شکایت موصول ہونے والے مقامات کاپتہ لگانے کے لیے کمپیوٹرکی مددسے امداد بھیجنے کے ساتھ تمام ہنگامی حالات کے لیے پورے ملک میں واحد بین الاقوامی طورپر تسلیم کیے گئے نمبر( 112) بیس سسٹم فراہم کرتاہے۔

اسمارٹ پولیسنگ اورتحفظ کے بندوبست کی مدد کے لیے ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے 8 شہروں میں، جن میں احمدآباد ،بینگلورو، چنئی، دہلی، حیدرآباد، کولکاتہ، لکھنؤ اورممبئی شامل ہیں، پہلے مرحلے میں سیف سٹی پروجیکٹ منظورکیے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ نے فحش متن کی رپورٹنگ کے لیے شہریوں کے واسطے 20ستمبر ، 2018 کو ایک سائبر کرائم پورٹل کا آغاز کیاتھا۔

مرکزی وزارت داخلہ نے 20ستمبر، 2018 کو جنسی مجرموں سے متعلق قومی ڈاٹابیس ( این ڈی ایس او ) کاآغاز کیا ہے تاکہ قانون نافذ کرنےوالی ایجنسیوں کے ذریعہ ملک بھرمیں جنسی مجرموں کی تحقیقات اوران کا پتہ لگانے میں آسانی ہو۔

بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت
بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی آسانی کے لیے 19 فروری سنہ 2019 کو پولیس کے لیے ایک آن لائن انیا لینٹک ٹول جسے انویسٹی گیشن ٹریکنگ سسٹم برائے جنسی مجمموں کہا جاتا ہے، آغاز کیا گیا تھا تاکہ فوجداری قانون ترمیم ایکٹ 2018 کے مطابق جنسی زدست دارزی کے معاملے میں تحقیقات کی بروقت نگرانی اور اس کا پتہ لگایا جا سکے۔

ملک بھر میں یکم اپریل، 2015 کے بعد سے ون اسٹاپ سینٹراوایس سی اسکیم نافذکی جارہی ہے جو طبی امداد ، پولیس امداد ، قانونی کانسلنگ /عدالت کے مقدمے کے بندوبست، سائکو۔ سماجی کانسلنگ اور ایک روف کے تحت تشدد سے متاثرہ خواتین کو عارضی پناہ دینے جیسی مربوط خدمات فراہم کرنے کے لئے خاص طورپرڈیزائن تیارکی گئی ہے۔ دستیاب اطلاع کے مطابق حکومت ہند نے 728ون اسٹاپ سینٹراسکیم کو منظوری دی ہے اور 595ون اسٹاپ سینٹرملک میں کام کررہے ہیں۔

مذکورہ بتائے گیے اقدامات کے علاوہ امورداخلہ کی مرکزی وزارت نے خواتین کے خلاف جرائم سے نمٹنے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے انتظام والے علاقوں کی مدد کے لیے وقتافوقتا ایڈائریز بھی جاری کی پردستیاب ہے۔

فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 2013 جنسی جرائم کو موثرطور پر روکنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔ مزید یہ کہ فوجداری قانون ترمیمی قانون 2018 نافذ کیا گیا تھا تا کہ 12 برس سے کم عمرکی لڑکی کی جنسی زیادتی کے لیے سزائے موت سمیت زیادہ سخت تعزیری شقوں کی تجویز کی جاسکے۔ اس قانون میں یہ مشروط قرارداد بھی دی گئی ہے کہ ہردومہینے کے اندرتحقیقات اورمقدمے کی کارروائی مکمل کی جائے۔

بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت
بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت

ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سسٹم شکایت موصول ہونے والے مقامات کاپتہ لگانے کے لیے کمپیوٹرکی مددسے امداد بھیجنے کے ساتھ تمام ہنگامی حالات کے لیے پورے ملک میں واحد بین الاقوامی طورپر تسلیم کیے گئے نمبر( 112) بیس سسٹم فراہم کرتاہے۔

اسمارٹ پولیسنگ اورتحفظ کے بندوبست کی مدد کے لیے ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے 8 شہروں میں، جن میں احمدآباد ،بینگلورو، چنئی، دہلی، حیدرآباد، کولکاتہ، لکھنؤ اورممبئی شامل ہیں، پہلے مرحلے میں سیف سٹی پروجیکٹ منظورکیے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ نے فحش متن کی رپورٹنگ کے لیے شہریوں کے واسطے 20ستمبر ، 2018 کو ایک سائبر کرائم پورٹل کا آغاز کیاتھا۔

مرکزی وزارت داخلہ نے 20ستمبر، 2018 کو جنسی مجرموں سے متعلق قومی ڈاٹابیس ( این ڈی ایس او ) کاآغاز کیا ہے تاکہ قانون نافذ کرنےوالی ایجنسیوں کے ذریعہ ملک بھرمیں جنسی مجرموں کی تحقیقات اوران کا پتہ لگانے میں آسانی ہو۔

بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت
بارہ برس سے کم عمرکی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی آسانی کے لیے 19 فروری سنہ 2019 کو پولیس کے لیے ایک آن لائن انیا لینٹک ٹول جسے انویسٹی گیشن ٹریکنگ سسٹم برائے جنسی مجمموں کہا جاتا ہے، آغاز کیا گیا تھا تاکہ فوجداری قانون ترمیم ایکٹ 2018 کے مطابق جنسی زدست دارزی کے معاملے میں تحقیقات کی بروقت نگرانی اور اس کا پتہ لگایا جا سکے۔

ملک بھر میں یکم اپریل، 2015 کے بعد سے ون اسٹاپ سینٹراوایس سی اسکیم نافذکی جارہی ہے جو طبی امداد ، پولیس امداد ، قانونی کانسلنگ /عدالت کے مقدمے کے بندوبست، سائکو۔ سماجی کانسلنگ اور ایک روف کے تحت تشدد سے متاثرہ خواتین کو عارضی پناہ دینے جیسی مربوط خدمات فراہم کرنے کے لئے خاص طورپرڈیزائن تیارکی گئی ہے۔ دستیاب اطلاع کے مطابق حکومت ہند نے 728ون اسٹاپ سینٹراسکیم کو منظوری دی ہے اور 595ون اسٹاپ سینٹرملک میں کام کررہے ہیں۔

مذکورہ بتائے گیے اقدامات کے علاوہ امورداخلہ کی مرکزی وزارت نے خواتین کے خلاف جرائم سے نمٹنے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے انتظام والے علاقوں کی مدد کے لیے وقتافوقتا ایڈائریز بھی جاری کی پردستیاب ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.