ان حالات میں سماج کا ایک طبقہ جہاں ضروری اشیأ کا ذخیرہ کرکے حالات سے نمٹنے کو تیار ہے وہیں غریب اور مزدوروں پر مشتمل ایک بہت بڑا طبقہ اشیائے ضروریہ کے لیے پریشان ہے۔
میرٹھ میں ایسی ہی ایک جھُگی بستی میں غریب مزدور زندگی جینے كو مجبور ہے۔
اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں بھی جهگی جھوپڑی کی ایک ایسی بستی ہے جہاں آسام کے قريب 135 خانداں ایسے ہیں جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں اور جیسے ہی کوئی مدد کے لیے آتا ہے تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں۔
اس غریب بستی میں دو وقت کی روٹی با مشکل میسر ہو رہی ہے چند ایک سماجی تنظیم کے لوگ جب اس بستی میں پہنچے تو جو بھی اشیا وه لے کر آتے ہیں وه ان کے لیے نا کافی ثابت ہو رہی ہیں۔
ایسے میں سماجی تنظیم کے لوگ حکومت اور سماج کے لوگوں سے یہان امداد پہنچا نے کی گذارش کر رہے ہیں۔
ملک میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کے نفاذ نے سماج کے ہر طبقہ كو مشکل میں ڈال دیا ہے اور اس میں مزدوری اور کوڑا بین کرکے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے والا طبقہ سب سے زیادہ مشکل میں پڑگیا ہے کیونکہ ان کے یہاں راشن پانی ختم ہوچکا ہے اور اب انھیں فاقہ کشی کرنے جیسی نوبت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔