اسلامی مہینے کی یکم ربیع الاول سے بھارت کے بیشتر مدارس میں ششماہی امتحانات شروع ہوکر 12 ربیع الاول تک جاری رہتے ہیں۔
مدارس کے طلباء سخت محنت کے بعد جہاں دینی تعلیم میں مہارت حاصل کر رہے ہیں وہیں اب عصری تعلیم کی جانب بھی خوب دلچسپی لے رہے ہیں۔
مدارس کے طلباء کا کہنا ہے کہ' انگریزی اور ہندی زبان کے ذریعے کالجز اور یونیورسٹیز میں داخلہ باآسانی ممکن ہوتا ہے اور ملک کی سب سے اعلی امتحان سول سروسز کی بھی تیاری میں آسانی ہوتی ہے۔
طلبا کا مزید کہنا ہے کہ 'عصر حاضر میں دینی علوم کے ساتھ ساتھ معاشی، سماجی، سائنسی علوم کی سخت ضرورت ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت اور مدارس انتظامیہ اس پر کافی زور دے رہے ہیں اور طلباء اپنے مستقبل کو سنوارنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
وہیں مدارس انتظامیہ کو حکومت سے شکایت بھی ہے کہ موجودہ حکومت نے دعوی کیا تھا کہ مدارس کو جدید تعلیم سے لیس کیا جائے گا اور اس کی عمارت اور تعلیمی نظام کو جدید طریقے سے بنایا جائے گا تاہم حکومت کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے،جس کی وجہ سے مدارس انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا ہے.
انتظامیہ کا کہنا ہے کی خاطرخواہ رقم نہ ہونے کی وجہ سے وہ عصری تعلیم مہیا کرانے میں ناکام ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'دفاعی سازوسامان کے لیے بھارت کے دروازے کھلے ہیں'
واضح رہے کہ موجودہ مودی حکومت نے دوبارہ اقتدار سنبھالتے ہی مدارس اسلامیہ کو کو مارڈنآئزیشن کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس پر ابھی کوئی بھی مضبوط اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔