بدھ کو بی ایس پی سپریمو نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'کافی متنازع سی اے اے/این آر سی/این پی آر کے خلاف پورے ملک میں خاص کر نوجوان و خواتین کے متحد ہو کر احتجاج و تحریک چلائے جانے سے پریشان ہوکر مرکزی حکومت کی جانب سے لکھنؤ کی ایک ریلی میں اپوزیشن کو اس معاملے پر بحث کرنے کے چیلنج کو بی ایس پی کسی بھی اسٹیج پر و کہیں بھی قبول کرنے کو تیار ہے'۔
اس سے قبل ایس پی سربراہ نے امت شاہ کے چیلنج کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں بی جے پی لیڈروں سے سی اے اے اور این آر سی پر بحث کرنے کو تیار ہوں لیکن بی جے پی کو اقتصادی سست روی، بے روزگاری، غربت اور حکومت کی ہراسانی کے بموجب مرنے والے افراد کے مسائل پر بھی ڈبیٹ کرنا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ کل لکھنؤ میں بی جے پی کی جانب سے سی اے اے کی حمایت میں منگل کو منعقد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے اپوزیشن کو اس قانون پر ان سے ڈبیٹ کا چیلنج دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہریت (ترمیمی) قانون کو حکومت کسی بھی صورت میں واپس نہیں لے گی۔ اپنے خطاب کے دوران شاہ نے اپوزیشن پر اس ضمن میں افواہ پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا۔