مجلس علمائے ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا کلب جواد نقوی نے جمعرات کے روز فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے ذریعہ حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی اور اہانت آمیز کارٹون بنانے کے عمل کو جاری رکھنے کے خلاف سخت مذمت کی ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ 'یورپ جو خود کو سیکولر اور لبرل کہتا ہے یہ ان کی ایک منافقانہ پالیسی ہے، اس کے قبل بھی میکرون نے کہا تھا کہ پوری دنیا میں اسلام بحران کا شکار ہے اگر ایسا ہے تو پھر یورپ میں اسلام اتنی تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے'؟
مولانا کلب جواد نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ حضرت محمدؐ کے کردار اور سیرت سے ناواقف ہیں وہی اس طرح کا قابل مذمت بیان دے سکتے ہیں، فرانسیسی صدر اسلاموفوبیا کا شکار ہے اور اب وہ انتہا پسندی کا مظاہرہ کررہے ہیں'۔
مولانا نے کہا کہ 'جنھوں نے بھی آپؐ کی حیات مبارکہ اور سیرت کا مطالعہ کیا ہے وہ ان سے متاثر ہوئے بنأ نہیں رہ سکے'۔
کلب جواد کا یہ مزید کہا کہ فرانسیسی صدر خود کے بارے میں معمولی سی بھی تنقید برداشت نہیں کرسکتے اور ناقدین کو جیل بھیج دیتے ہیں، میکرون آپؐ کی شان میں گستاخی کرکے اپنی بیمار ذہنیت کا ثبوت دیا ہے۔
شیعہ عالم دین نے آخر میں کہا کہ 'عالم اسلام مسلم ممالک کے منافقانہ کردار کا خمیازہ بھگت رہا ہے اگر سبھی مسلم ممالک ایسے انتہا پسند اور اسلاموفوبیا کا شکار ممالک اور حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کا متحد ہوکر بائیکاٹ کرتے تو ابھی اس طرح کے بیانات کسی میں دینے کی ہمت نہ ہوتی'۔
انھوں نے مسلم ممالک سے اپیل کی ہے کہ سبھی کو متحد ہوکر فرانس کے اعلی عہدیداران کے بیانات کی مذمت کرنی چاہے اور اگر وہ اس کے بعد بھی معافی نہ مانگیں تو ان کے ساتھ اپنے تمام سفارتی تعلقات ختم کردینے چاہیے۔