ETV Bharat / bharat

تشدد میں بی جے پی کے لوگ شامل: مسعود

author img

By

Published : Dec 20, 2019, 11:43 PM IST

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی )کے ریاستی صدر ڈاکٹر مسعود احمد نے جمعہ کو کہا کہ نئے قانون کے خلاف ہو رہے تشدد میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے لوگ شامل ہیں۔

تشدد میں بی جےپی کے لوگ شامل:مسعود
تشدد میں بی جےپی کے لوگ شامل:مسعود

ڈاکٹر مسعود نے صحافیوں سے کہا کہ غیر آئینی قانون کی وجہ سے پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔کہیں کہیں بی جے پی حامی لوگ مظاہرین میں گھس کر پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانے کی سازش کر رہے ہیں جس کا واضح مثال راجدھانی لکھنؤ ہے۔ بنگلورو میں دو اور لکھنؤ میں ایک شخص کی تشدد میں ہوئی موت بھی حزب اقتدار کی سازش اور پولیس کی تاناشاہی کا نتیجہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ قانون نافذ ہونے کے بعد نوجوان اور طلبا کے ساتھ عام آدمی میں بھی ناراضگی ہے۔ یہ قانون بی جے پی اور آرایس ایس کا نظریہ مسلط کرنے کے نتیجہ میں ملک کی یکجہتی اور سلامتی کو بگاڑنے کی ناکام کوشش ہے۔

کسان، نوجوان، بے روزگار طبقے کے مسائل کو نظرانداز کیے جانے کے ساتھ ہی گرتی ہوئی معیشت سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے اس قانون کو مسلط کیا گیا ہے۔ یہ واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی اس قانون کی آڑ میں ملک میں این آرسی مسلط کرنا چاہتی ہے۔

آرایل ڈی کے ریاستی صدر نے کہا کہ جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے اور پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانا قابل مذمت ہے۔ ان کی پارٹی صدر جمہوریہ سے مداخلت کی درخواست کرتی ہے کہ وہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا حکم مرکزی حکومت کو دیں۔

ڈاکٹر مسعود نے صحافیوں سے کہا کہ غیر آئینی قانون کی وجہ سے پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔کہیں کہیں بی جے پی حامی لوگ مظاہرین میں گھس کر پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانے کی سازش کر رہے ہیں جس کا واضح مثال راجدھانی لکھنؤ ہے۔ بنگلورو میں دو اور لکھنؤ میں ایک شخص کی تشدد میں ہوئی موت بھی حزب اقتدار کی سازش اور پولیس کی تاناشاہی کا نتیجہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ قانون نافذ ہونے کے بعد نوجوان اور طلبا کے ساتھ عام آدمی میں بھی ناراضگی ہے۔ یہ قانون بی جے پی اور آرایس ایس کا نظریہ مسلط کرنے کے نتیجہ میں ملک کی یکجہتی اور سلامتی کو بگاڑنے کی ناکام کوشش ہے۔

کسان، نوجوان، بے روزگار طبقے کے مسائل کو نظرانداز کیے جانے کے ساتھ ہی گرتی ہوئی معیشت سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے اس قانون کو مسلط کیا گیا ہے۔ یہ واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی اس قانون کی آڑ میں ملک میں این آرسی مسلط کرنا چاہتی ہے۔

آرایل ڈی کے ریاستی صدر نے کہا کہ جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے اور پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانا قابل مذمت ہے۔ ان کی پارٹی صدر جمہوریہ سے مداخلت کی درخواست کرتی ہے کہ وہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا حکم مرکزی حکومت کو دیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.