بھارت لاک ڈاؤن سے باہر نکلنے کی تیاری کر رہا ہے اور ایس او پی کے ساتھ تمام غیر کنٹینمنٹ علاقوں میں محدود سرگرمیوں کو بحال کرنے کے تین مرحلے کے منصوبے کے تحت پہلا دور 'ان لاک -1' کے طور پر شروع ہورہا ہے۔
نئے ضابطے کے تحت داخلے کے لیے ٹوکن سسٹم جیسے انتظامات ہوں گے، مندروں میں 'پرساد' وغیرہ کی تقسیم پر پابندی ہوگی، کورونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے درمیان ان تمام مقامات کے کھلنے سے نئے چیلنج پیش ہوسکتے ہیں۔
ریاست مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ سمیت دیگر کئی ریاستوں میں مذہبی مقامات ابھی بھی نہیں کھلیں گے، دوسری طرف وشنو دیوی کے سفر پر بھی پابندی جاری رہے گی۔
مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں کلکٹر نے مذہبی رہنماؤں سے تبادلہ خیال کیا ، جس میں مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ مندر کھولنے کی لیے ان کی تیاری نا کافی ہے، مذہبی رہنماؤں سے بات کرنے کے بعد بھوپال انتظامیہ نے فی الحال مندر نہیں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک ہفتہ کے بعد بھوپال کے تمام مذہبی مقامات کھولے جاسکتے ہیں۔
جموں و کشمیر کے لئے ایک نیا ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے، نئے رہنما خطوط کے مطابق ریاست میں مذہبی مقامات بند رہیں گے، وہیں ہیئر سیلون، پارلر کی دکانیں کھلیں گی۔
اترپردیش کی متھرا ضلع انتظامیہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ 8 جون سے کسی بھی مندر کو کھولنے کے لئے دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، ضلع کے بیشتر مندروں کی خدمات اور ٹرسٹیوں نے گزارش کی ہے کہ زبردست ہجوم کے پیش نظر تمام مندروں کو 30 جون تک بند کردیا جائے۔ انتظامیہ بھی اس فیصلے سے متفق ہے۔