بھارتی ریاست اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والی میجر سمن گوانی کو اقوام متحدہ کے سفیر امن کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر، نیو یارک میں منعقد ہونے والی ایک آن لائن تقریب کے دوران جنسی تشدد سے متعلق مہم کے لئے اقوام متحدہ کے ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
- شکریہ!
اقوام متحدہ کے نامور 'ملٹری جینڈر ایڈوکیٹ آف دی ایئر' کا ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے کے بعد میجر سومن گوانی انٹرنیٹ پر اس اعزاز اور محبت کا شکریہ ادا کیا۔
میجر نے کہا ہے کہ 'مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا اور مجھے یہ موقع دیا گیا ہے کہ میں اس باوقار اعزاز کے لئے منتخب کیا گیا ہوں۔ جس کے بعد مجھ پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے'۔
انھوں نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'میں اپنے ملک کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مجھے اس طرح کے اچھے مقصد کے تحت خدمات انجام دینے کے لئے جنوبی سوڈان روانہ کیا'۔
- ملٹری مبصر کی حیثیت سے خدمات:
اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والی میجر سمن نے نومبر 2018 سے دسمبر 2019 تک یو این ایم آئی ایس ایس میں ملٹری مبصر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ اس مشن میں وہ فوجی مبصرین کے صنفی امور کے لئے رابطے کا اصل مرکز تھیں۔
- خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے جدوجہد:
میجر سمن نے کہا ہے کہ 'جب میں جنوبی سوڈان میں ایک فوجی مبصر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہا تھی، تب میں نے بہت ساری خواتین اور بچوں کو ان کے حقوق سے آگاہ کیا۔ جن پر جنسی تشدد سے متعلق بہت سارے مظالم ڈھائے گئے تھے'۔
میجر سمن گوانی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ تنازعہ سے متعلق جنسی تشدد (سی آر ایس وی) کے بارے میں ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا، جو جنوبی سوڈانی حکومت کے تعاون کے ساتھ روبہ عمل لایا گیا۔ مجھ پر جنوبی سوڈانی سرکاری افواج کو تربیت دینے کی ذمہ داری عائد کی گئی۔ میں نے سی آر ایس وی پر اپنا ایکشن پلان شروع کرنے میں ان کی مدد کی'۔
- والد کے ذریعہ حوصلہ افزائی:
انھوں نے مزید کہا ہے کہ 'میں نے اپنے والد سے تحریک حاصل کی، جنھوں نے مجھے بھارتی فوج میں شامل ہونے کو کہا تھا۔ بچپن سے ہی میں نے انہیں بے حد فخر کے ساتھ وردی پہنے ہوئے دیکھا ہے۔ اگرچہ میرے والد فائر بریگیڈ کے محکمے میں ہیں، لیکن ان کی ثابت قدمی نے مجھے بھارتی فوج میں شمولیت کی ترغیب دی'۔
- خاندان کی پہلی خاتون:
میجر سمن نے مزید کہا کہ میرا خاندان ہمیشہ سے مدد کرنے کے لیے ایک مضبوط ستون کا حامل رہا ہے۔ انہوں نے مجھے کبھی بھی کچھ کرنے سے نہیں روکا۔ میں اپنے خاندان سے پہلی خاتون ہوں جس نے بھارتی فوج میں شمولیت اختیار کی۔