شاطر مجرمین نے اس دوران عوام کو لوٹنےاور چوری چکاری کے روائتی طریقوں کے اپنانے کے بجائے اب آن لایئن چوریوں اور ٹھگی کے مختلف طریقے اختیار کر کے عوام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانا شروع کیا ہے۔ذرائع سے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اس دوران ریاست مہاراشٹرا میں آن لایئن ٹھگی اور چوری (سائبر کرائم) کی ہزاروں شکایتیں درج کرائی گئی ہیں۔
لیکن حیرت انگیز بات یہ سامنے آئی ہے کہ پولس نے ان شکایتوں پر جو مقدمات درج کیے ہیں وہ بہت ہی کم ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں عوام کو مختلف نوعیت کی آن لایئن ٹھگی کے ذریعے سے لوٹا گیا، لیکن ریاست بھر میں پولس کی جانب سے صرف دیڑھ ہزار کے آس پاس ہی مقدمات درج کیے گئے۔
ایک طر ف جرائم کی شرح میں نمایاں طور پر کمی واقع ہوئی ہے، لیکن اسی کے ساتھ سائبر کرائم کی شکایات کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہو رہا ہے۔ریاست میں پچھلے پانچ مہینوں کے دوران صرف 1518 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور پولیس صرف 88 معاملات کو حل کرنے میں کامیاب ہو پائی ہے۔
کیونکہ آن لایئن جرم کرنے والے( سائبر کرائمینلز) بنیادی طور پر دوسری ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور لاک ڈاؤن کے دوران سفری پابندیوں اور روکاوٹوں کی وجہ سے تحقیقات کی رفتار سست روی سے جاری ہیں۔ریاست کے کئی اضلاع میں ہزاروں سائبر کرائم کی شکایات ہیں۔ تاہم، پولیس کو ان تمام شکایات کی تفتیش کے لئے عملے کی کمی کے ساتھ ساتھ ضروری وسائل اور سہولتیں بھی حاصل نہیں ہں۔
دوسری طرف، سائبر چوروں کا تعلق بنیادی طور پر نوئیڈا ، دہلی ، مغربی بنگال ، جھارکھنڈ اور راجستھان سے ہے۔ ریاست میں سائبر کرائم میں ، ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ کا خفیہ نمبر پوچھ کر دھوکہ دہی کے واقعات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ، سائبر چور شہریوں کو آن لائن لوٹنے کے لئے مختلف جعلی فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔
گذشتہ سال 2019 میں ریاست میں 4622 سائبر جرائم کا اندارج ہوا تھا جبکہ اس سے قبل سال 2018 میں، 3511 سائبر جرائم درج ہوئے تھے۔ کورونا وائرس کی وباء کے باعث گذشتہ 5 ماہ کے دوران ریاست میں آن لایئن ٹھگی اور چوری (سائبر کرائم) میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔اس طرح کے جرائم میں پولیس کی جانب سے ابتدائی تفتیش کے بعد ، ملزمین کے خلاف الزامات دائر کردیئے جاتے ہیں۔
لیکن کورونا نے پولیس کے ذریعہ دائر مقدمات کی تعداد کم رہی ہے۔ گذشتہ 5 ماہ کے دوران جنوری میں سب سے زیادہ 420 مقدمات درج کیے گئے۔ ان میں سے 35 معاملات کو حل کر کے 47 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔لیکن جنوری کے بعد سائبر کرائم کے مقدمات درج کیے جانے کی شرح کم ہوتی گئی ہے۔
ڈیبٹ کریڈٹ کارڈ کی کولونگ ( نقل تیار) کرکے اس کارڈ پر آن لایئن خریدی کر کے، چلاکی اور شاطرانہ طریقوں سے کارڈ کا او ٹی پی پوچھ کر، ہنی ٹریپ، سوشل میڈیا پر بدنامی کی دھمکی دے کر ، فیس بک اکاونٹ کو ہیک کر نے کے علاوہ اور بھی کئی مختلف طریقے استعمال کر کے عوام کو آن لائین لوٹنےاور ٹھگنے کے واقعات کیے جاتے ہیں ۔
مہاراشٹرا میں گزشتہ جنوری سے مئی کے دوران 5 مہنوں میں ، کریڈٹ کارڈ کے 104 مقدمات درج کیے گیے جن میں سے 3 کو حل کر کے 9 ملزمین کو گرفتار کیا گیا، اسی طرح سے ڈیبٹ کارڈ / اے ٹی ایم کے 157 مقدمات درج کیے گیے جن میں سے 6 کو حل کر کے 15 ملزمین کو گرفتار کیا گیا۔ آن لائین بینک فراڈ ( دھوکا دیہی ) کے 332 مقدمات درج ہوئے جس میں سے 15 کو حل کیا گیا اور 12 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کارڈ کا او ٹی پی شیئر کر کے 150 درج مقدمات میں سے صرف 4 کو حل کیا گیا اس میں کوئی بھی گرفتار نہیں ہوا ہے۔اس کے علاوہ دوسری نوعیت کے 775 مقدمات درج ہیں جن میں صرف 60 معاملات کو ہی حل کر نے میں کامیاب ہوئی ہے۔اور جملہ 60 ملزموں کو گرفتار کر پائی ہے۔ اس طرح جملہ 1518 مقدمات میں صرف 6 فی صد 88 معاملات کو حل کر کے پولیس نے 96 ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ 1518 مقدمات میں سے ماہ جنوری میں 420، فروری میں 408، مارچ میں 323، اپریل میں 145 اور مئی میں 192 مقدمات درج ہوئے ہیں۔