گزشتہ دنوں دہلی میں بھارت بچاؤ ریلی میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساورکر والے بیان کے بعد بی جے پی نے ان کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے اور ایک کے بعد ایک بی جے پی رہنما راہل گاندھی کے اس بیان کی مذمت کررہے ہیں۔
اس سے قبل شیوسینا کے رکن پارلیمان سنجے راوت نے بھی راہل گاندھی کے بیان کی مذمت کی تھی، اب فڑنویس نے اس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ' راہل گاندھی نے جو بیان دیا ہے وہ قابل مذمت ہے، انھیں اپنے اس بیان کے لیے پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔ صرف نام میں گاندھی لگا لینے سے کوئی گاندھی نہیں بن جاتا'۔
فڑنویس کا مزید کہنا ہے کہ بھارت کی تاریخ میں ہے کہ ساورکر کو دو بار کالے پانی کی سزا سنائی گئی تھی اور انھوں نے تقریباً 12 برسوں تک انڈمان کی جیلوں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔
انھوں نے راہل گاندھی سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ' کیا راہل اس کا تصور بھی کرسکتے ہیں، کیا وہ صرف 12 گھنٹے بھی اس طرح کی جیل میں گزار سکتے ہیں؟ اس لیے راہل گاندھی کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ یہ ملک کبھی بھی ساورکر کی توہین برداشت نہیں کرے گا۔
اس لیے 'صرف نام میں گاندھی لگا لینے سے کوئی گاندھی نہیں بن جاتا 'اس کے لیے سخت جدوجہد اور قربانی کی ضرورت ہوتی ہے۔