ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں ٹرین سے سفر کے دوران ایک مسلم نوجوان کو نامعلوم کچھ شر پسندوں کی جانب سے زیادتی کرنے کا معاملہ منظرعام پر آٰیا ہے، جبکہ نوجوان کی تحریری شکایت پر پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس کے بتایا کہ مسلم نوجوان کا نام مجیب الرحمن ہے، جس کو راج گھاٹ سٹیشن پر 18 جون کو سفر کے دوران چند نوجوانوں نے پریشان کیا تھا، جس کے بعد متاثرہ کو دوسرے دن کسی اور مقام پر ہوش آیا۔
خیال رہے کہ سپرنٹنڈنٹ پولیس ابھیشیک نے ان باتوں کا اظہار کیا ہے۔
مجیب الرحمن کا الزام ہے کہ ان کی ٹوپی چھین لی گئی، ان کے پیسے اور فون لوٹ لیا گیا اور انہیں بے ہوش حالت میں چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ 18 جون کو مدرسہ جارہے تھے میں نے بریلی سے ٹکٹ حریدا جہاں کچھ لڑکوں نے مجھے ہراساں کیا اور میری ٹوپی پھینک دی اور مجھے مارا پیٹا۔
مجیب الرحمن کے والد مجاہر حسین نے کہا کہ ان کے بیٹے کو 8 تا 10 لڑکوں نے ٹرین میں ٹوپی چھین لی اور پیٹنا شروع کیا اس ک بعد انہیں کچھ سنگھایا گیا جس سے وہ بے ہوش ہوگئے ۔ ان کا فون اور پیسے لوٹ لئے گئے۔