کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور رکن پارلیمان راہل گاندھی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن صحیح منصوبہ کے تحت نہیں ہٹایا گیا تو مزید نقصان کا خطرہ ہے۔
راہل گاندھی نے کہا ہے اس وقت سب سے بڑی ضرورت کورونا وائرس (كووڈ 19) کو شکست دینے کے لیے لاک ڈاؤن کو احتیاط سے جاری رکھتے ہوئے کاروباری سرگرمیوں کو شروع کرنے اور غریب کی جیب میں پیسہ ڈال کر مانگ اور سپلائی کو برقرار رکھنے کی ہے۔
انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بات چیت میں کہا کہ 'غریبوں کی جیب میں پیسہ ڈالنا ضروری ہے کیونکہ طلب اور رسد کا سلسلہ برقرار رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے، حکومت کو ملک کے غریبوں، مزدوروں، مہاجر محنت کشوں اور کسانوں کی جیب میں نقد رقم ڈال کر انہیں خریداری کے قابل بنانا ہے کیوں کہ وبا کی وجہ سے اقتصادی بحران بڑھ گیا ہے اور اسے ختم کرنے کے لیے لاک ڈاؤن کو منصوبہ بندی سے ہٹانے کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ راہل گاندھی شام میں دہلی کے سکھدیو وہار مین مہاجر مزدوروں کی خبر گیری کے لیے پہنچے جہاں انہوں نے پریشان حال مزدوروں سے بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ 'لاک ڈاؤن کو ہٹانا اور لگانا ایک پیچیدہ عمل ہے، لاک ڈاؤن کھولنے کی بات ہو رہی ہے اگر اسے بغیر سوچے سمجھےکھول دیا گیا تو نقصان ہوگا اس لیے سوجھ بوجھ کے ساتھ اور لوگوں کو محفوظ رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھانا ہے۔ مہاجر محنت کشوں کو ان کے گھروں تک محفوظ پہنچانے کی ضرورت ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ 'مودی حکومت كورونا سے متعلق بہت سے فیصلوں میں بیرون ممالک کی نقل کر رہی ہے، انہوں نے کہا 'ہمیں بیرون ملک کو دیکھ کر کوئی فیصلہ نہیں لینا ہے بلکہ ہمارے ملک میں جس طرح کے حالات ہیں اس کے مطابق کوئی فیصلہ لینا چاہیے۔
راہل نے کہا کہ 'کورونا وائرس کو روکنے کے لیے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن سے ملک کی عوام کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےجس میں سب سے زیادہ برا حال غریبوں، کسانوں اور محنت کشوں کا ہے۔
انہوں نے کہا 'آج عوام کو پیسے کی ضرورت ہے، وزیراعظم اپنے جاری کردہ پیکیج پر نظر ثانی کریں، براہ راست نقد ٹرانسفر، منریگا کے کام کے دن 200 دن، کسانوں کو نقد رقم وغیرہ دینے کے بارے میں غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ سب ملک کا مستقبل ہیں۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ 'اس وقت ملک کا مہاجر مزدور طبقہ سڑکوں پر ہے اور کسان تڑپ رہا ہے، ان سب کو اس وقت قرض کی نہیں، پیسوں کی ضرورت ہے، اس بے کس و مظلوم طبقے کو اس وقت ہم سب کے تعاون کی ضرورت ہے اور یہ کام صرف حکومت کو ہی نہیں بلکہ سب کو مل کر کرنا ہے۔
راہل گاندھی نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ 'کیا مرکزی حکومت کا 20 لاکھ کروڑ روپے کا اقتصادی پیکیج، قرض کا پیکج ہے؟ جب بچوں کو چوٹ پہنچتی ہے، تو ماں انہیں قرض نہیں دیتی، بلکہ امداد کے لیے فوری طور پر مدد دیتی ہے، قرض پیکج نہیں ہونا چاہیے تھا، بلکہ کسان، مزدوروں کی جیب میں فوری طور پر پیسے دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا کام مہاجر محنت کشوں کی مدد کرنے کا اور انہیں بچانے کا ہے۔ سب کو اس وقت ان کے مفادات پر توجہ دینا اور ان کی مدد کرنی ہے لیکن حکومت کے پاس ان کی مدد کے لیے زیادہ سے زیادہ طریقے ہیں اور اس کو کُھل کر ان غریبوں کی مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ان کی تجاویز پر توجہ دے گی اور ان غریبوں کی مدد کرے گی۔