تاکہ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کیاجاسکے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو روکا جاسکے۔
سب انسپکٹر پولیس شانتارام اس کی ایسی ہی مثال ہیں جنہوں نے ماں کی آخری رسومات میں شرکت کے بجائے اپنی ڈیوٹی کا انتخاب کیا۔
ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ اے پی کے وجیانگرم ضلع سے تعلق رکھنے والے اس سب انسپکٹر پولیس کی ماں تین دن پہلے چل بسی۔
آخری رسومات میں شرکت کے لئے شانتا رام کو رخصت بھی منظور کی گئی تھی اس عہدیدار نے وجئے واڑہ میں ہی ڈیوٹی انجام دینے کو ہی پسند کیا کیونکہ اس کی نظر میں لاک ڈاون کے نتیجہ میں لوگوں کے گھروں میں ہی محفوظ رہنے کو یقینی بنانے میں پولیس کا اہم رول ہے۔
اس عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنی ماں کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے جاتا تو اس کے لئے چار اضلاع کے 40چیک پوسٹ پار کرنے پڑتے اور کئی افراد سے راستہ میں اس کی ملاقات ہوتی۔
اس سے کورونا وائرس کے پھیلنے کا امکان ہوتا۔واپسی کے بعد 15دن اس کوالگ تھلگ رہنا پڑتا۔
اسی لئے اس نے اپنی ماں کی آخری رسومات میں شرکت سے گریز کیا۔اس عہدیدار کے چھوٹے بھائی نے آخری رسومات انجام دیں۔
اس عہدیدار نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عوام کی سلامتی کے لئے عہدیداروں کی مساعی کی قدر کریں۔
انہوں نے تمام سے گھروں میں ہی رہنے کی اپیل کی تاکہ اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔