ETV Bharat / bharat

صاحب گنج میں ڈولفن لوگوں کی توجہ کا مرکز - ڈولفن کا نظارہ

ایک طرف جہاں کورونا وائرس انسانوں کے لیے ایک خطرہ ہے تو وہیں دوسری طرف دریائے گنگا پر بھی اس کا اثر پڑرہا ہے، اب گنگا صاف ہوگئی ہے، یہی وجہ ہے کہ گنگا کی اوپری سطح پر ڈولفن سمیت بہت سے جانوروں کی ہلچل بڑھ چکی ہے، ڈولفن لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔

صاحب گنج میں ڈولفن بنا لوگوں کی توجہ کا مرکز
صاحب گنج میں ڈولفن بنا لوگوں کی توجہ کا مرکز
author img

By

Published : May 22, 2020, 12:08 PM IST

لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام کام رک گئے ہیں۔ صنعتیں بند ہیں جس کی وجہ سے فضائی اور آبی آلودگی میں کمی واقع ہوئی ہے، پہلے پتھر اور ریت کارگو جہاز کے ذریعے گنگا کے راستے سے دوسری ریاستوں میں جاتے تھے، ہر روز موٹر بوٹوں سے لے کر پانی لے جانے والی جہازوں تک سبھی دریا کے پانی کو آلودہ کرتے تھے۔

صاحب گنج میں ڈولفن بنا لوگوں کی توجہ کا مرکز

لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب بند ہو گیا ہے، اور گنگا کا پانی کافی حد تک صاف ہوگیا ہے، اس کی وجہ سے ڈولفن ندی میں تفریح کرتی نظر آرہی ہے۔

ڈالفن (سنز) ایک آبی اور ستنداری حیاتیات ہے، اس کا شکار ہمارے ملک کے قانون کے مطابق جرم سمجھا جاتا ہے، یہ حیاتیات گندا مواد کھاتے ہیں جس سے گنگا کو منجمد کرنے میں اہم کردار ہے، حکومت ہند نے اسے ایک قومی آبی جانور قرار دیا ہے، یہ مخلوق صاف اور صاف گنگا پانی میں رہتی ہے۔

صاحب گنج کے لوگوں نے بتایا کہ گنگا کا پانی صاف ہوچکا ہے، اس کی بنیادی وجہ لاک ڈاؤن ہے، ایک زمانے سے ڈولفن کا دیدار نہیں نہیں ہوا تھا، اب ہر 10 سے 15 منٹ میں ڈالفنز نظر آجاتی ہیں۔

لوگوں نے بتایا کہ ڈولفن کی وجہ سے عام آدمی سے لے کر ندی گنگا تک کو بہت سارے فوائد حاصل ہیں، جھارکھنڈ میں واحد گنگا ندی صاحب گنج سے گزرتی ہے، اس کا تحفظ بہت ضروری ہے، اسے ڈولفن زون قرار دیا جانا چاہئے۔

ماہرماحولیات شیام سندر پوددار نے کہا کہ آج لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم صاف صفاف ماحول میں سانس لے رہے ہیں، درخت اور پودے سمیت پہاڑیں سرسبزوشاداب ہو گئی ہیں، نیز گنگا کا پانی بھی صاف اور بلا تعطل نظر آتا ہے، گنگا کا پانی مستحکم اور آلودگی سے پاک ہوچکا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ڈولفن سمیت دیگر مخلوق بھی گنگا کی اوپری سطح پر تفریح کرتی نظر آتی ہیں، جو بہت خوبصورت نظارہ ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ بہار حکومت کی طرز پر جھارکھنڈ حکومت کو بھی وائلڈ لائف سینچری قرار دیا جانا چاہئے۔

ڈی ایف او نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں یقینی طور پر گنگا کی شفافیت میں اضافہ ہوا ہے، آلودہ مادے کا بہاؤ بہت کم ہوا ہے، گنگا کا پانی جانچ کے لئے بھیجا گیا ہے، تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ گنگا کے پانی میں کس شکل میں اور کتنے پروٹین، آئرن اور تمام وٹامن ہیں، ڈولفن کا نظارہ یقینی طور پر ضلع کے رہاشیوں کے لئے خوشی کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ صاحب گنج ضلع گنج میں گنگا 83 کلومیٹر تک ہے اور پھر وہ خلیج بنگال میں جا ملتا ہے، محکمہ کو مطلع گیا ہے کہ بہار حکومت کی وکرمشیلہ وائلڈ لائف سنچری کے خطوط پر صحاب گنج کے اس علاقے کو وائلڈ لائف سنچری بھی قرار دیا جانا چاہئے تاکہ گنگا کے تحفظ کے ساتھ ان ڈولفن کو بھی محفوظ کیا جاسکے۔

اگر صاحب گنج کے اس علاقے کو وائلڈ لائف سنچری قرار دے دیا جائے تو گنگا اور اس میں رہنے والے آبی جانوروں سے لے کر پرندوں تک کی حفاظت کرنا آسان ہوجائے گا، نیز محکمہ ان کے تحفظ کے لیے اضافی رقوم فراہم کرے گا۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام کام رک گئے ہیں۔ صنعتیں بند ہیں جس کی وجہ سے فضائی اور آبی آلودگی میں کمی واقع ہوئی ہے، پہلے پتھر اور ریت کارگو جہاز کے ذریعے گنگا کے راستے سے دوسری ریاستوں میں جاتے تھے، ہر روز موٹر بوٹوں سے لے کر پانی لے جانے والی جہازوں تک سبھی دریا کے پانی کو آلودہ کرتے تھے۔

صاحب گنج میں ڈولفن بنا لوگوں کی توجہ کا مرکز

لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب بند ہو گیا ہے، اور گنگا کا پانی کافی حد تک صاف ہوگیا ہے، اس کی وجہ سے ڈولفن ندی میں تفریح کرتی نظر آرہی ہے۔

ڈالفن (سنز) ایک آبی اور ستنداری حیاتیات ہے، اس کا شکار ہمارے ملک کے قانون کے مطابق جرم سمجھا جاتا ہے، یہ حیاتیات گندا مواد کھاتے ہیں جس سے گنگا کو منجمد کرنے میں اہم کردار ہے، حکومت ہند نے اسے ایک قومی آبی جانور قرار دیا ہے، یہ مخلوق صاف اور صاف گنگا پانی میں رہتی ہے۔

صاحب گنج کے لوگوں نے بتایا کہ گنگا کا پانی صاف ہوچکا ہے، اس کی بنیادی وجہ لاک ڈاؤن ہے، ایک زمانے سے ڈولفن کا دیدار نہیں نہیں ہوا تھا، اب ہر 10 سے 15 منٹ میں ڈالفنز نظر آجاتی ہیں۔

لوگوں نے بتایا کہ ڈولفن کی وجہ سے عام آدمی سے لے کر ندی گنگا تک کو بہت سارے فوائد حاصل ہیں، جھارکھنڈ میں واحد گنگا ندی صاحب گنج سے گزرتی ہے، اس کا تحفظ بہت ضروری ہے، اسے ڈولفن زون قرار دیا جانا چاہئے۔

ماہرماحولیات شیام سندر پوددار نے کہا کہ آج لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم صاف صفاف ماحول میں سانس لے رہے ہیں، درخت اور پودے سمیت پہاڑیں سرسبزوشاداب ہو گئی ہیں، نیز گنگا کا پانی بھی صاف اور بلا تعطل نظر آتا ہے، گنگا کا پانی مستحکم اور آلودگی سے پاک ہوچکا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ڈولفن سمیت دیگر مخلوق بھی گنگا کی اوپری سطح پر تفریح کرتی نظر آتی ہیں، جو بہت خوبصورت نظارہ ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ بہار حکومت کی طرز پر جھارکھنڈ حکومت کو بھی وائلڈ لائف سینچری قرار دیا جانا چاہئے۔

ڈی ایف او نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں یقینی طور پر گنگا کی شفافیت میں اضافہ ہوا ہے، آلودہ مادے کا بہاؤ بہت کم ہوا ہے، گنگا کا پانی جانچ کے لئے بھیجا گیا ہے، تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ گنگا کے پانی میں کس شکل میں اور کتنے پروٹین، آئرن اور تمام وٹامن ہیں، ڈولفن کا نظارہ یقینی طور پر ضلع کے رہاشیوں کے لئے خوشی کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ صاحب گنج ضلع گنج میں گنگا 83 کلومیٹر تک ہے اور پھر وہ خلیج بنگال میں جا ملتا ہے، محکمہ کو مطلع گیا ہے کہ بہار حکومت کی وکرمشیلہ وائلڈ لائف سنچری کے خطوط پر صحاب گنج کے اس علاقے کو وائلڈ لائف سنچری بھی قرار دیا جانا چاہئے تاکہ گنگا کے تحفظ کے ساتھ ان ڈولفن کو بھی محفوظ کیا جاسکے۔

اگر صاحب گنج کے اس علاقے کو وائلڈ لائف سنچری قرار دے دیا جائے تو گنگا اور اس میں رہنے والے آبی جانوروں سے لے کر پرندوں تک کی حفاظت کرنا آسان ہوجائے گا، نیز محکمہ ان کے تحفظ کے لیے اضافی رقوم فراہم کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.