مقامی افراد کا کہنا ہے دہلی جل بورڈ کی جانب سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی نہ ہونے سے لوگ پریشان ہیں۔
اس علاقے میں رہنے والے کچھ افراد نے اپنے گھروں کے سامنے گراؤنڈ میں ہینڈ پمپ لگا لئے ہیں اور وہی پانی استعمال کرنے لگے ہیں۔
یہ پانی اگرچہ صحت کے لیے مضر ہے، تاہم یہاں کے افراد اسی پانی کو پینے کے لیے مجبور ہیں۔
مقامی باشندوں کے مطابق یہاں کے پانی کا طبی معائنہ بھی ہو چکا ہے۔تاہم پینے کے پانی کی عدم فراہمی میں علاقے کے مکیں یہی زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں
لوگوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس جانب فوری طور پر توجہ دیں،مزید لاپروائی کسی بھی انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے۔
علاقہ کے باشندوں کی جانب سے درجنوں مرتبہ شکایات درج کرانے کے باوجود حکومت اور متعلقہ ادارے توجہ دینے پر تیار نہیں۔
یہاں لوگوں نے بتایا کہ پانی کا ٹینکر برائے نام آتا ہے اور ہر کسی کو واٹر ٹینکر سے پانی نہیں ملتا ہے۔
دہلی جل بورڈ سے پانی کی سپلائی گذشتہ کئی دنوں سے بند ہے۔
ایسے میں یہ لوگ کیا کریں؟
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کالونی میں غریب لوگ رہتے ہیں۔
علاوہ ازیں ملک معاشی بحران سے دوچار ہے لیکن انہیں پینے کا پانی خریدنا پڑتا ہے۔
کچھ لوگ زیر زمین کا زہریلا پانی پیتے ہیں ، لیکن بوڑھے اور بیمار لوگ زیر زمین پانی کیسے پیئں ، ان لوگوں کو پانی خریدنا پڑتا ہے۔
دہلی میں مختلف مقامات پر غیر قانونی آر او پلانٹ بھی لگائے گئے ہیں ، جو پانی کو فلٹر کرتے ہیں اور گھروں میں 20 لیٹر کی بوتلیں فروخت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:بھارت۔ چین کے مابین کور کمانڈر کی سطح کے مذاکرات کا اختتام
یہاں کے لوگ مقامی نمائندوں سے ناراض ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ہماری کالونی کی طرف کسی بھی عوامی نمائندے کی توجہ نہیں ہے۔
لہذا حکومت کا یہ فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرے۔لیکن یہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔