جموں و کمشیر میں پیر پنچال کی خوبصورت پہاڑیوں کے درمیان واقع ضلع کشتواڑ کا نوپچّی علاقہ، جسے لوگ مڈوا کے نام سے جانتے ہیں، قدرتی لحاظ سے انتہائی حسین اور دلفریب ہے۔ قدرت نے یہاں چاروں طرف اپنے جلوے بکھیرے ہیں اور قدرت کی اس کاریگری میں یہاں کی آب و ہوا چار چاند لگا دیتی ہے۔
ایک طرف جموں میں سیر و تفریح کے سیاحتی مقامات کو جاذبِ نظر بنانے کے لئے ریاستی حکومت شب و روز کوششیں کرتی ہے۔ دوسری جانب خطہ چناب میں موجود ضلع کشتواڈ کا تحصیل مڈوا حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔
سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق تحصیل مڈوا میں تقریباً 35000 سے زائد افراد بستے ہیں، لیکن وہ یہاں کسمپرسی کی زندگی گذارنے کو مجبور ہیں۔
پورے تحصیل میں 58 گاوں ایسے ہیں، جو آج کے ڈیجیٹل دور میں بھی نہ صرف ضلع کے صدر مقام بلکہ پوری دنیا سے منقطع ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جدید دور میں بھی مڈوا میں سڑک، بجلی، پانی اور مواصلاتی نظام کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ حکومتی اداروں کی جانب سے ضلع کشتواڑ میں بجلی کے کئی بڑے پروجکٹ تعمیر کیے گئے، جو ملک کی کئی ریاستوں کو بجلی فراہم کرتے ہیں، لیکن حکومت تحصیل مڈوا کے لوگوں کو بجلی فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ اداروں کا یہ سلوک 'چراغ تلے اندھیرا' کا مصداق ہے۔
لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ تحصیل مڈوا 6 ماہ تک ضلع صدر مقام سے منقطع ہوجاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کو اپنے ہی ضلع کے ہیڈکورٹر تک پنہچنے کے لئے 3000 روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ کیوںکہ مڈوا کے لئے حکومت نے محض ایک رابطہ سڑک مختص رکھی ہے، جو مرگن ٹاپ کی اونچی پہاڑیوں سے ہو کر کوکرناگ کے لارنو علاقہ سے گذرتے ہوئے سینتھن ٹاپ کے برفیلے پہاڑں کو چیرتے ہوئے 210کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد ضلع کے ہیڈ کواٹر پنہچتی ہے۔ جبکہ دونوں مقامات مرگن اور سیتھن ٹاپ 6 مہینے موسمی صورتحال کے پیش نظر گاڑیوں کی آمد و رفت کے لئے بند رہتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سیاسی لوگوں نے تحصیل مڈوا کو آج تک محض ووٹ بینک کی حیثیت سے استعمال کیا ہے۔ یہاں سے بہت سارے لوگوں کو مڈوا کی نمائندگی کے لئے اسمبلی اور پارلیمینٹ کے ایوانوں تک پہنچایا گیا، لیکن آج تک کسی بھی سیاسی رہنما نے ان کی بہتر نمائندگی نہیں کی۔
مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان مسائل کے حوالے سے تحصیل مڈوا میں ہنگامی بنیادوں پر تعمیر و ترقی کی راہ ہموار کریں، تاکہ لوگوں کو پیش آنے والی مشکلات سے نجات مل سکے۔