ETV Bharat / bharat

اجیت ڈوبھال: پراسرار شخصیت یا خاموشی سے کام کرنے والا افسر - Operation blue star

بھارت کے جیمس بانڈ کے نام سے جانے جانے والے اجیت ڈوبھال کے 76 ویں یوم پیدائش کے موقع پر جانیے ان کی زندگی کے کچھ اہم پہلوؤں کو۔

Ajit Doval
اجیت ڈوبھال
author img

By

Published : Jan 20, 2021, 11:13 AM IST

بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کا آج 76واں یوم پیدائش ہے۔ بھارتی پولیس سروس کے سابق افسر اور انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کے سابق ڈائریکٹر رہے اجیت ڈوبھال اس وقت ملک کے قومی سلامتی کے مشیر ہیں اور وہ پانچویں این ایس اے ہیں۔ مودی حکومت کے پہلے دور میں ان کو یہ ذمہ داری ملی تھی۔

بھارت کے اعلی ترین اعزاز کیرتی جکر سے سرفراز ڈوبھال پہلے پولیس افسر ہیں، جو شمال مشرق، پنجاب، پاکستان اور جموں وکشمیر میں کئی انسداد دہشت گردی آپریشن میں شامل رہے۔ اس لیے اجیت ڈوبھال کو بھارت کا جیمس بانڈ بھی کہا جاتا ہے۔

ان کی حکمت عملی کی وجہ سے انہیں 'ہر مرض کی دوا' کہا جاتا ہے۔ یہ بھی مشہور ہے کہ مودی حکومت کی ہر مشکل کو اجیت ڈوبھال چٹکیوں میں حل کر دیتے ہیں۔

جیمس بانڈ کیوں کہتے ہیں

اجیت ڈوبھال پاکستان میں انڈین ہائی کمیشن میں سات سال تک کام کر چکے ہیں۔ شروعاتی دنوں میں وہ انڈرکور اجنٹ تھے۔ سات سال تک وہ پاکستان میں فعال رہے۔ وہ پاکستان کے لاہور شہر میں ایک مسلمان کی طرح رہے۔ اس دوران انہوں نے کئي مقامی لوگوں سے دوستی بھی کر لی تھی۔ ایک بار انہیں مسجد میں ایک شخص نے پہچان لیا تھا۔

بالا کوٹ ایئر اسٹرائک اور سرجیکل اسٹرائیک

ڈوبھال پی ایم مودی کے سب سے بھروسے مند نوکرشاہ مانے جاتے ہیں۔ گزشتہ 15 برسوں میں بھارتی فوج نے پی او کے میں گھس کر سرجیکل اسٹرائيک اور بالاکوٹ میں ایئر اسٹرائیک کیا تو اس کا سہرا بھی اجیت ڈوبھال کے ہی سر بندھتا ہے۔ اتنا ہی نہیں بالاکوٹ ایئر اسٹرائک کے بعد ونگ کمانڈر ابھینندن کی پاکستان سے رہائي میں بھی اجیت ڈوبھال نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

اپریشن بلو اسٹار

پنجاب میں دہشت گردی کے دوران آپریشن کے ٹھیک پہلے اجیت ڈوبھال ایک رکشے والے کا حلیہ بنا کر سورن مندر میں اندر داخل ہوگئے تھے۔ وہاں جاکر انہوں نے کافی جانکاریاں جمع کی تھیں۔

اجیت ڈوبھال کی زندگی

ان کی پیدائش اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال میں 20 جنوری 1945 کو ہوئی تھی۔ ان کے والد بھارتی فوج میں تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم اجمیر کے فوجی اسکول سے ہوئی تھی اور بعد میں انہوں نے آگرہ یونیورسٹی سے اکنامکس میں ماسٹر ڈگری حاصل کی تھی۔ وہ 1968 بیچ کے کیرل کیڈر کے بھارتی پولیس سروس کے افسر ہیں۔

اجیت ڈوبھال 1972 میں انٹیلیجینس بیورو سے ساتھ منسلک ہوئے تھے۔ تقریبا سات برس قبل وہ پاکستان میں خفیہ جاسوس کے طور پر رہے۔ جموں و کشمیر میں درانداز کے حمایتی لوگوں کے درمیان انہوں نے کام کیا اور بہت سارے عسکریت پسندوں کو سرینڈر کرایا۔

مئی 30 سنہ 2014 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اجیت ڈوبھال کو ملک کے پانچویں قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر ذمہ داری سونپی۔ اجیت ڈوبھال کو فوجی اعزاز کیرتی چکر سے بھی نوازا گيا۔ یہ اعزاز پانے والے وہ پہلے پولیس افسر بنے۔

سرخیوں میں رہے اجیت ڈوبھال

جون: 2010، اجیت ڈوبھال کے ڈائریکش میں بھارتی فوج نے پہلی بار سرحد پر میاںمار میں کاروائی کر باغیوں کو ہلاک کیا۔ آپریشن میں تقریبا 30 باغی ہلاک کیے گئے۔

جون: 2014، ڈوبھال نے آئی ایس آئی کے قبضے سے 46 بھارتی نرسوں کی واپسی کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ نرسیں دہشت گردی گروپ اسلامک اسٹیس کے دبدبے والے اراقی شہر تکرک کے ایک ہسپتال میں فنس گئی تھیں۔

کندھار ہائیجیک: کندھار میں انڈین ایئرلائنس کے جہاز آئی سی-814 کے اغواکاروں کے ساتھ بھارت کے اہم مذاکرات کار اجیت ڈوبھال ہی تھے۔ ڈوبھال تب آئی بی میں 1999 اسپیشل ڈائریکٹر ہوا کرتے تھے۔ لیکن ڈوبھال کے پاس کشمیر میں کاؤنٹر عسکیت سے لڑنے کا تجربہ تھا، لہٰذا حکومت نے انہیں خاص طور پر غواشدہ کو آزاد کرانے کی ذمہ داری سونپی۔

ڈوبھال مزورم، پنجاب اور کشمیر میں چل رہے عسکریت پسندی مخالف مہم میں فعال طور پر شامل تھے۔ 1968 میں شمال مشرق میں عسکریت پسندوں کے خلاف خوفیہ مہم چلانے کے دوران لال ڈینگا عسکری گروپ کے چھہ کمناڈر کو انہوں نے بھارت کی حمایت میں کر لیا۔

بھارت چین آمنے سامنے

سنہ 2017 میں جب ڈوکلام میں انڈیا اور چین کے فوجی آمنے سامنے کھڑے تھے اس وقت ڈوبھال نے برکس کے اجلاس کے دوران اپنے ہم منصب یانگ جی چی سے بات کی تھی اور معاملے کو سنبھالا تھا۔

آرٹیکل 370 اور ڈوبھال

یہ پہلا موقع نہیں تھا جب ڈوبھال کو اپنے روایتی کردار سے کچھ اضافی کام کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اگست میں جب کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کیا گیا تو لاک ڈاؤن کے آغاز کے دوران ڈوبھال پورے پندرہ روز تک کشمیر میں ڈیرہ ڈالے رہے۔ اسی دوران ان کی ایک ویڈیو وائرل ہو گئی جہاں وہ کشمیر کے ایک انتہائی تناؤ والے علاقے شوپیاں میں مقامی لوگوں کے ساتھ کھانا کھاتے نظر آئے۔

دہلی کے فسادات پر قابو پانے میں ڈوبھال کا کردار

جب دہلی میں فسادات ہوئے تو مودی نے علاقے میں فسادات پر قابو پانے اور امن وامان بحال کرنے ک لیے ڈوبھال کو بھیجا۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی قومی سلامتی کے مشیر نے نہ صرف اس علاقے کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا بلکہ متاثرہ افراد سے بھی بات کی۔

وائٹ ہاؤس میں مودی کی مدد

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد جب نریندر مودی پہلی بار امریکہ گئے تھے اور جب مودی وائٹ ہاؤس کے لان میں میڈیا کے سامنے اپنا بیان پڑھنے ہی والے تھے کہ تیز ہوا نے مودی کی تقریر کے کچھ صفحات اڑا دیے۔ ڈوبھال پہلی صف میں انڈیا کے سیکریٹری خارجہ اور امریکہ میں انڈین سفیر کے ساتھ بیٹھے تھے۔ وہ بھاگے اور اڑے ہوئے کاغذات جمع کیے، انھیں قرینے سے لگایا اور اپنے باس کے حوالے کر دیا۔

کرشچین مشیل کو بھارت لانے میں کردار

اگستا ویسٹ لینڈ کے بچولیے کرشچن مشیل کے بھارت واپس لانے میں اہم کردار ادا کیا۔

بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کا آج 76واں یوم پیدائش ہے۔ بھارتی پولیس سروس کے سابق افسر اور انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کے سابق ڈائریکٹر رہے اجیت ڈوبھال اس وقت ملک کے قومی سلامتی کے مشیر ہیں اور وہ پانچویں این ایس اے ہیں۔ مودی حکومت کے پہلے دور میں ان کو یہ ذمہ داری ملی تھی۔

بھارت کے اعلی ترین اعزاز کیرتی جکر سے سرفراز ڈوبھال پہلے پولیس افسر ہیں، جو شمال مشرق، پنجاب، پاکستان اور جموں وکشمیر میں کئی انسداد دہشت گردی آپریشن میں شامل رہے۔ اس لیے اجیت ڈوبھال کو بھارت کا جیمس بانڈ بھی کہا جاتا ہے۔

ان کی حکمت عملی کی وجہ سے انہیں 'ہر مرض کی دوا' کہا جاتا ہے۔ یہ بھی مشہور ہے کہ مودی حکومت کی ہر مشکل کو اجیت ڈوبھال چٹکیوں میں حل کر دیتے ہیں۔

جیمس بانڈ کیوں کہتے ہیں

اجیت ڈوبھال پاکستان میں انڈین ہائی کمیشن میں سات سال تک کام کر چکے ہیں۔ شروعاتی دنوں میں وہ انڈرکور اجنٹ تھے۔ سات سال تک وہ پاکستان میں فعال رہے۔ وہ پاکستان کے لاہور شہر میں ایک مسلمان کی طرح رہے۔ اس دوران انہوں نے کئي مقامی لوگوں سے دوستی بھی کر لی تھی۔ ایک بار انہیں مسجد میں ایک شخص نے پہچان لیا تھا۔

بالا کوٹ ایئر اسٹرائک اور سرجیکل اسٹرائیک

ڈوبھال پی ایم مودی کے سب سے بھروسے مند نوکرشاہ مانے جاتے ہیں۔ گزشتہ 15 برسوں میں بھارتی فوج نے پی او کے میں گھس کر سرجیکل اسٹرائيک اور بالاکوٹ میں ایئر اسٹرائیک کیا تو اس کا سہرا بھی اجیت ڈوبھال کے ہی سر بندھتا ہے۔ اتنا ہی نہیں بالاکوٹ ایئر اسٹرائک کے بعد ونگ کمانڈر ابھینندن کی پاکستان سے رہائي میں بھی اجیت ڈوبھال نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

اپریشن بلو اسٹار

پنجاب میں دہشت گردی کے دوران آپریشن کے ٹھیک پہلے اجیت ڈوبھال ایک رکشے والے کا حلیہ بنا کر سورن مندر میں اندر داخل ہوگئے تھے۔ وہاں جاکر انہوں نے کافی جانکاریاں جمع کی تھیں۔

اجیت ڈوبھال کی زندگی

ان کی پیدائش اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال میں 20 جنوری 1945 کو ہوئی تھی۔ ان کے والد بھارتی فوج میں تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم اجمیر کے فوجی اسکول سے ہوئی تھی اور بعد میں انہوں نے آگرہ یونیورسٹی سے اکنامکس میں ماسٹر ڈگری حاصل کی تھی۔ وہ 1968 بیچ کے کیرل کیڈر کے بھارتی پولیس سروس کے افسر ہیں۔

اجیت ڈوبھال 1972 میں انٹیلیجینس بیورو سے ساتھ منسلک ہوئے تھے۔ تقریبا سات برس قبل وہ پاکستان میں خفیہ جاسوس کے طور پر رہے۔ جموں و کشمیر میں درانداز کے حمایتی لوگوں کے درمیان انہوں نے کام کیا اور بہت سارے عسکریت پسندوں کو سرینڈر کرایا۔

مئی 30 سنہ 2014 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اجیت ڈوبھال کو ملک کے پانچویں قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر ذمہ داری سونپی۔ اجیت ڈوبھال کو فوجی اعزاز کیرتی چکر سے بھی نوازا گيا۔ یہ اعزاز پانے والے وہ پہلے پولیس افسر بنے۔

سرخیوں میں رہے اجیت ڈوبھال

جون: 2010، اجیت ڈوبھال کے ڈائریکش میں بھارتی فوج نے پہلی بار سرحد پر میاںمار میں کاروائی کر باغیوں کو ہلاک کیا۔ آپریشن میں تقریبا 30 باغی ہلاک کیے گئے۔

جون: 2014، ڈوبھال نے آئی ایس آئی کے قبضے سے 46 بھارتی نرسوں کی واپسی کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ نرسیں دہشت گردی گروپ اسلامک اسٹیس کے دبدبے والے اراقی شہر تکرک کے ایک ہسپتال میں فنس گئی تھیں۔

کندھار ہائیجیک: کندھار میں انڈین ایئرلائنس کے جہاز آئی سی-814 کے اغواکاروں کے ساتھ بھارت کے اہم مذاکرات کار اجیت ڈوبھال ہی تھے۔ ڈوبھال تب آئی بی میں 1999 اسپیشل ڈائریکٹر ہوا کرتے تھے۔ لیکن ڈوبھال کے پاس کشمیر میں کاؤنٹر عسکیت سے لڑنے کا تجربہ تھا، لہٰذا حکومت نے انہیں خاص طور پر غواشدہ کو آزاد کرانے کی ذمہ داری سونپی۔

ڈوبھال مزورم، پنجاب اور کشمیر میں چل رہے عسکریت پسندی مخالف مہم میں فعال طور پر شامل تھے۔ 1968 میں شمال مشرق میں عسکریت پسندوں کے خلاف خوفیہ مہم چلانے کے دوران لال ڈینگا عسکری گروپ کے چھہ کمناڈر کو انہوں نے بھارت کی حمایت میں کر لیا۔

بھارت چین آمنے سامنے

سنہ 2017 میں جب ڈوکلام میں انڈیا اور چین کے فوجی آمنے سامنے کھڑے تھے اس وقت ڈوبھال نے برکس کے اجلاس کے دوران اپنے ہم منصب یانگ جی چی سے بات کی تھی اور معاملے کو سنبھالا تھا۔

آرٹیکل 370 اور ڈوبھال

یہ پہلا موقع نہیں تھا جب ڈوبھال کو اپنے روایتی کردار سے کچھ اضافی کام کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اگست میں جب کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کیا گیا تو لاک ڈاؤن کے آغاز کے دوران ڈوبھال پورے پندرہ روز تک کشمیر میں ڈیرہ ڈالے رہے۔ اسی دوران ان کی ایک ویڈیو وائرل ہو گئی جہاں وہ کشمیر کے ایک انتہائی تناؤ والے علاقے شوپیاں میں مقامی لوگوں کے ساتھ کھانا کھاتے نظر آئے۔

دہلی کے فسادات پر قابو پانے میں ڈوبھال کا کردار

جب دہلی میں فسادات ہوئے تو مودی نے علاقے میں فسادات پر قابو پانے اور امن وامان بحال کرنے ک لیے ڈوبھال کو بھیجا۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی قومی سلامتی کے مشیر نے نہ صرف اس علاقے کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا بلکہ متاثرہ افراد سے بھی بات کی۔

وائٹ ہاؤس میں مودی کی مدد

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد جب نریندر مودی پہلی بار امریکہ گئے تھے اور جب مودی وائٹ ہاؤس کے لان میں میڈیا کے سامنے اپنا بیان پڑھنے ہی والے تھے کہ تیز ہوا نے مودی کی تقریر کے کچھ صفحات اڑا دیے۔ ڈوبھال پہلی صف میں انڈیا کے سیکریٹری خارجہ اور امریکہ میں انڈین سفیر کے ساتھ بیٹھے تھے۔ وہ بھاگے اور اڑے ہوئے کاغذات جمع کیے، انھیں قرینے سے لگایا اور اپنے باس کے حوالے کر دیا۔

کرشچین مشیل کو بھارت لانے میں کردار

اگستا ویسٹ لینڈ کے بچولیے کرشچن مشیل کے بھارت واپس لانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.