اس کیس میں کیرل حکومت نے دہلی کے سینئر وکلا کی خدمات حاصل کی اور انھیں ایک کروڑ روپئے کی بھاری فیس ادا کی مگر بحث کے بعد عدالت نے حکومت کی اپیل خارج کردی۔
اس موقع پر اپوزیشن رہنما رمیش چینتلا نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ دوہرے قتل کا بڑا کیس سی بی آئی کے حوالے کردیا گیا ہے۔ سی بی آئی تحقیقات کے خلاف اپیل خارج کرنا حکومت کے لئے دھچکا تھا۔ حکومت کو مزید دھچکے کے دن آرہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے وکیلوں کو یہ رقم یوتھ کانگریس کے کارکن کریپیش اور سارتھ لال کے قاتلوں کے تحفظ کے لئے خرچ کی تھی۔
چینتلا نے پوچھا کہ وزیر اعلی پنارائی وجین کو کروڑوں کی لاگت سے دہلی سے بڑے وکلا کو لانے میں شرم کیوں نہیں آئی۔اس موقع پر نائب رہنما حزب اختلاف ایم کے منیر نے بھی تبصرہ کیا۔
کانگریس رہنما اور مہلوکین کے افراد خاندان کا الزام ہیکہ قتل کی واردات کے پیچھے سی پی ایم کے رہنما ملوث ہیں۔