کیرالہ ہائی کورٹ نے یہ یقینی بنایا ہے کہ شراب ان لوگوں کو ہی مہیا کرائی جائے گی جن کو ڈاکٹر نے اسے لینے کے لیے کہا ہو۔
کیرالہ حکومت نے حال میں 'بیوکو' کو متاثرین کے گھر شراب پہنچانے کا حکم دیا تھا۔
کانگریس کے رکن پارلیمان ٹی این پرتھاپن جنہوں نے عدالت کا رخ کیا تھا نے کہا 'یہ بات ہماری سمجھ سے پرے ہے کہ کیرالہ حکومت کورونا وائرس سے لڑنے کے بجائے شراب پر توجہ کیوں دے رہی ہے۔ 'وتھڈرا سمپٹمپس سے متاثر افراد کو شراب دینا ناقابل معافی ہے۔'
بدھ کے روز انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن سے منسلک ایک افسر نے کیرالہ ہائی کورٹ کو لکھا تھا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔ انہوں نے لکھا کہ وہ ریاست کے لیے ایک ہدایت جاری کرے کہ جو لوگ 'وتھڈلال سمپٹمپس' سے متاثر ہیں انہیں ہر ہفتے تین لیٹر شراب مہیا کرائی جائے۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ اس کے لیے مریض کے پاس ڈاکٹر کا پرسکپشن ہونا ضروری ہے۔
دنیش نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ 'اس خط کو مفاد عامہ کی عرضی کے طور پر لیا جائے۔'
منگل کے روز ریاستی حکومت نے یہ 'ایکسائز ڈپارٹمنٹ' اور شراب کے ہول سیلر کو ہدایت دی تھی کہ جو افراد 'وتھڈرال سمپٹمپس' کو دکھاتے ہیں ان کے گھر پر شراب پہنچائی جائے۔
مرکز نے بدھ کے روز کہا تھا کہ شراب کو گھر پہنچانا ڈیزاسٹر مینیجمینٹ کے تحت نہیں آتا ہے۔
کانگریس کے حمایت یافتہ بیوکو نے کہا تھا کہ اس کے ملازمین گھر پر شراب کی ڈلیوری نہیں کریں گے۔
بیوکو نے کہا کہ وہ گھر پر اہل لوگوں کو شراب مہیا کرانے کے لیے 100 روپے لیں گے چاہے وہ رم ہو یا براڈی ہو۔