کیجریوال نے آج شمال مشرقی دہلی کے سبھی اراکین اور تشدد سے متاثر دیگر علاقوں کے رکن اسمبلی کے علاوہ اعلی افسروں کے ساتھ حالات جائزہ لیا۔
انہوں نے بعد میں میڈیا سے بات چیت میں کہا،’’دہلی کے سبھی لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر درخواست ہے کہ وہ امن بحال رکھنے میں تعاون کریں۔‘‘
وزیراعلی نے کہاکہ تشدد سے کسی مسئلے کا حل نہیں ہوگا اور کسی کے گھراوردکانیں جلانا اچھی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبھی اسپتالوں کو محتاط کیاگیا ہے جو بھی زخمی آئےاس کا علاج کرنے مٰں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔
کیجریوال نے کہا کہ میٹنگ میں موجود ارکان اسمبلی نے بتایا کہ پولیس کی تعداد کم ہے اور اسے بڑھائے جانے کی ضرورت ہے ۔
ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ تشدد پھیلانے کےلئے لوگ باہر سے آئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو کارروائی کرنے کاحکم دیا جائے اور جہاں ضرورت ہو وہاں حالات کو قابو کرنے کےلئے لاٹھی چارج اور ہوا میں فائرنگ کی اجازت بھی دی جائے۔
وزیراعلی نے کہا کہ امن برقرار رکھنے کے لیے مندروں اور مسجدوں سے بھی لوگوں سے اپیل کی جائے۔
گزشتہ 24 فروری 2020 سے ہو رہے پُر تشدد واقعات میں دہلی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل رتن لال سمیت پانچ لوگوں کی موت ہوگئی ہے اور شاہدرہ کے ڈپٹی کمشنر امت شرما سمیت کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔