ETV Bharat / bharat

نئی بی جے پی حکومت سے کشمیریوں میں خدشات - کشمیر

وادی میں غیر یقینیت کا اظہار کرتے ہوئے مختلف حلقوں کا ماننا ہے کہ بی جے پی حکومت کو کشمیر پر سخت گیر پالیسی کو ترک کرکے مزاکرات کا سلسلہ شروع کرنا چاہیے۔

Kashmiris fear from New BJP govt in center
author img

By

Published : Jun 6, 2019, 9:42 PM IST

بی جے پی کے دوبارہ اقتدار میں آنےکے بعد وادی کے عوامی اور سیاسی حلقوں میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو لاحق خطرہ اور ممکنہ سخت پالیسی کے تئیں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

نئی بی جے پی حکومت سے کشمیریوں میں خدشات

وادی میں غیر یقینیت کا اظہار کرتے ہوئے مختلف حلقوں کا ماننا ہے کہ بی جے پی حکومت کو کشمیر پر سخت گیرپالیسی کو ترک کرکے مزاکرات کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے۔

بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کا وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد غیر یقینی صورتحال میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

سیاسی جماعت پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی نظام الدین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں لگتا ہے کہ بی جے پی میں عہدے بدلنے سے انکے ارادوں یا پالیسی میں کوئی تبدیلی آئے گی۔

وہیں کشمیر کے سکھ رہنما جگموہن سنگھ رعنا نے کہا کہ اگر کشمیر کی خصوصی حیثیت کو لے کوئی غلط فیصلہ لیا گیا تو وادی میں عوامی جذبات مجروح ہوں گے جس کے نتیجے میں حالات پرکشیدہ ہوں گے۔

عام شہری شہنواز کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کو اپنی رویہ میں لچک لانی چاہئے اور سخت پالیسیوں کے بجائے ملک کے سارے عوام کو ایک ساتھ لے کے تعمیرو ترقی کی پالیسیوں پر زور دینا چاہئے۔

بی جے پی کے دوبارہ اقتدار میں آنےکے بعد وادی کے عوامی اور سیاسی حلقوں میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو لاحق خطرہ اور ممکنہ سخت پالیسی کے تئیں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

نئی بی جے پی حکومت سے کشمیریوں میں خدشات

وادی میں غیر یقینیت کا اظہار کرتے ہوئے مختلف حلقوں کا ماننا ہے کہ بی جے پی حکومت کو کشمیر پر سخت گیرپالیسی کو ترک کرکے مزاکرات کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے۔

بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کا وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد غیر یقینی صورتحال میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

سیاسی جماعت پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی نظام الدین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں لگتا ہے کہ بی جے پی میں عہدے بدلنے سے انکے ارادوں یا پالیسی میں کوئی تبدیلی آئے گی۔

وہیں کشمیر کے سکھ رہنما جگموہن سنگھ رعنا نے کہا کہ اگر کشمیر کی خصوصی حیثیت کو لے کوئی غلط فیصلہ لیا گیا تو وادی میں عوامی جذبات مجروح ہوں گے جس کے نتیجے میں حالات پرکشیدہ ہوں گے۔

عام شہری شہنواز کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کو اپنی رویہ میں لچک لانی چاہئے اور سخت پالیسیوں کے بجائے ملک کے سارے عوام کو ایک ساتھ لے کے تعمیرو ترقی کی پالیسیوں پر زور دینا چاہئے۔

Intro:بھاجپا کا دوبارہ حکومت میں منتخب ہونے کے بعد وادی کے عوامی اور سیاسی حلقوں میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو لاحق خطرہ اور ممکنہ سخت پالیسی کے تئیں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔



Body:وادی میں غیر یقینیت کا اظہار کرتے ہوئے مختلف حلقوں کا ماننا ہے کہ بھاجپا سرکار کو کشمیر پر سخت روئیہ پالیسی کو ترک کرکے مزاکرات کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے۔

بھاجپا کے قومی صدر امت شاہ کا وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد غیر یقینی صورتحال میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

مینسٹریم سیاسی جماعت پی ڈی پی کے سابق رکن اسمبلی نظام الدین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں لگتا ہے کہ بھاجپا میں عہدے بدلنے سے انکے ارادوں یا پالیسی میں کوئی تبدیلی آئے گی۔

وہیں کشمیر کے سکھ رہنماء جگموہن سنگھ رعنا نے کہا کہ اگر کشمیر کی خصوصی حیثیت کو لے کوئی غلط فیصلہ لیا گیا تو وادی میں عوامی جزبات مجروح ہوں گے اور حالات ابتر ہو جائے گے۔

عام شہری شہنواز کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کو اپنی رویہ میں لچک لانی چاہئے اور سخت پالیسیوں کے بجائے ملک کے سارے عوام کو ایک ساتھ لے کے تعمیرو ترقی کی پالیسیوں پر زور دینا چاہئے۔






Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.