اطلاعات کے مطابق بہار کے ضلع سپول کی ثمینہ نامی لڑکی نے سبحان نامی نوجوان کے ساتھ عدالت میں شادی کرلی۔
کشمیر کے ضلع اننت ناگ کی ثمینہ کو سبحان سے کشمیر میں ہی پیار ہو گیا تھا۔ تبھی دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گذارنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔
سبحان کا تعلق ضلع سپول کے راگھوپور تھانہ علاقے کے اٹوا گاوں سے ہے۔ گذشتہ 5 برسوں سے وہ کشمیر میں عمارت بنانے کا کام کرتے تھے۔ اسی دوران انہیں ثمینہ سے محبت ہو گئی تھی۔
اطلاع ملنے کے بعد ثمینہ کے والد بہار کے سپول پہنچے، تاہم انہیں بتایا گیا کہ ان کی بیٹی اور سبحان دونوں یہاں سے بھی فرار ہو چکے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ سبحان شادہ شدہ ہے۔ ان کی شادی ضلع ارریہ کے فاربس گنج میں ہوئی تھی، ان کے 3 بچے بھی ہیں۔
سبحان کی ماں کا کہنا ہے کہ سپول کی ضلعی عدات میں شادی کرنے کے بعد سے ہی دونوں فرار ہیں۔ اس سلسلے میں انہیں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
سبحان کی ماں نے ہی راگھوپور پولیس کو اس معاملے کی اطلاع دی تھی۔ پولیس نے کچھ روز ثمینہ کو الپ آواس میں رکھا، تاہم لڑکی کے اہل خانہ کے نہ آنے کی وجہ سے لڑکی کو رہا کر دیا گیا۔
ثمینہ کے والد کا کہنا ہے کہ ثمینہ دو ماہ قبل ہی گھر سے فرار ہوئی تھی، تاہم وہ کہاں گئی ہے اس سلسلے میں انہیں کوئی اطلاع نہیں تھی۔
جانکاری ملنے کے بعد جموں و کشمیر پولیس اور ثمینہ کے والد بہار پہنچے، لیکن انہیں بتایا گیا کہ وہ دونوں تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی جا چکے ہیں۔ فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ حالیہ دنوں میں بہار کے ضلع سپول میں کشمیری لڑکی کے شادی کرنے کا یہ دوسرا معاملہ ہے۔