بھارت اور پاکستان نے جمعرات کو کرتارپور کارڈور سے متعلق معاہدے پر دستخط کئےہیں۔اس کے تحت سکھ عقیدت مند پاکستان کے پنجاب صوبے کے نارووال میں واقع دربار صاحب کے درشن کے لئے جاسکیں گے۔یہ مذہبی مقام بین الاقوامی سرحد سے صرف چار کلومیٹر دور ہے۔یہ گرودوارا سکھوں کے پہلے گرو نانک دیو جی کی زندگی سے منسلک ہے۔
![کرتارپور کارڈور معاہدہ](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/kar_2510newsroom_1571980450_702.jpg)
گرونانک دیوجی نے یہاں اپنی زندگی کےآخری دن گزارے تھے۔ان کی 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر نونومبر کو کرتارپور کارڈور کا افتتاح کیا جائے گا اور بھارت کی جانب سے سکھ عقیدت مندوں کو 10 نومبر سے اس مذہبی مقام کے درشن کرنے کی اجازت ہوگی۔
یہ کارڈور ڈیرا بابا نانک صاحب اور گردوارا دربار صاحب کو جوڑے گا۔ دونوں ملکوں کے درمیان ہوئے معاہدے کے تحت روزانہ پانچ ہزار عقیدت مندوں کو دربار صاحب جانے کی اجازت ہوگی۔پاکستان نے دربار صاحب آنے کےلئے 20 ڈالر کی فیس رکھی ہے۔ سکھوں کی اپنے گرودواروں کے تئیں عقیدت مند کسی سے پوشیدہ نہیں ہے اور ایسے میں امید ہے کہ روزانہ پانچ ہزار عقیدت مندوں کے یہاں آنے کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے۔