کرناٹک کے وزیرداخلہ بسوراج بومائی نے کہا ہے کہ 'کرناٹک حکومت نے پولیس کو منشیات فراہم کرنے والوں اور کنڑ فلم انڈسٹری کے مابین مبینہ رابطوں کی تحقیقات کا حکم دیا ہے'۔
بومائی نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ 'ہم نے منشیات کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہے اور مرکزی کرائم برانچ (سی سی بی) پولیس کو حکم دیا ہے کہ حال ہی میں ریاست میں منشیات سے متعلق اسمگلنگ ریکٹ کو ہوا دینے والے منشیات سے متعلق کنٹر فلم انڈسٹری کے منشیات سے متعلقہ روابط کی تحقیقات کریں'۔
یہ سوال کہ ریاستی حکومت منشیات کے ریکٹ کیس میں تساہلی برت رہی ہے؟۔ تو اس پر جواب دیتے ہوئے بومائی نے کہا کہ 'کنڑ فلم کے پروڈیوسر اندرجیت لنکیش کو بھی اپنے الزام کے بارے میں معلومات شیئر کرنے کے لئے کہا گیا تھا کہ کنڑ فلم کے کچھ اداکار منشیات میں ملوث ہیں'۔
بومائی نے کہا ہے کہ 'جیسے لنکیش نے ہفتے کے روز مقامی نیوز چینلز کے سامنے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ چند فلمی اداکار منشیات ریکٹ ملوث ہیں۔ ہم نے ان سے ان الزامات کی تحقیقات کے لئے تفصیلات فراہم کرنے کے لیے کہا ہے'۔
این سی بی نے 26 اگست کو شہر میں منشیات کے ریکٹ کا اشارہ کرتے ہوئے کنڑ ٹیلیویژن کی سابقہ اداکارہ ڈی انیکھا اور اس کے دو ساتھیوں آر رویندرن اور ایم انوپ کو گرفتار کیا ہے۔
وفاقی ایجنسی نے 21 اگست کو شہر کے شمال مشرقی مضافاتی علاقے میں واقع رائل سویٹس ہوٹل اپارٹمنٹ سے 145 ایکسٹسیز یا ایم ڈی ایم اے کی گولیوں اور 2.2 لاکھ روپے نقدی سمیت ملزمان سے منشیات کا بھاری ذخیرہ بھی ضبط کیا گیا۔
اس سے قبل این سی بی کے ایک عہدیدار نے کہا تھا کہ 'کنڑ فلم انڈسٹری کے نامور موسیقاروں اور اداکاروں کے منشیات سے متعلق رابطے منظر عام پر آنے کے بعد اس کی زد میں ہے'۔
- مزید پڑھیں: ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 36 لاکھ سے تجاوز
وزیر نے مزید کہا ہے کہ 'اس میں دیگر غیر قانونی سرگرمیاں بھی ہیں جیسے چائلڈ فحاشی، جسم فروشی، بین الاقوامی اسلحہ اور اس سے متعلق لین دین بھی شامل ہے'۔