کرناٹک کی ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ تمام افراد جو ریاست میں پھنس چکے ہیں، ان کو ریاست میں داخل ہونے یا باہر جانے کے لئے آن لائن درخواست جمع کروانا ہوگی'۔
کرناٹک کی حکومت نے کہا ہے کہ 'مہاجر مزدور، سیاح، طلبہ اور دیگر جو کووڈ۔19 لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔ انہیں ریاست میں داخل ہونے یا اس سے باہر جانے کے لئے ایک آن لائن درخواست جمع کرانا ہوگا'۔
ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) کے مطابق وہ لوگ جو کرناٹک چھوڑنا چاہتے ہیں یا واپس آنا چاہتے ہیں وہ آن لائن درخواست sebasindhu.karnaka.gov.in پر جمع کرائیں۔
آن لائن درخواستیں بنگلور میں اور دوسرے اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کے فیصلے کے مطابق بنگلور ون سنٹرز اور بی بی ایم پی (شہری ادارہ) کے وارڈ دفاتر کے ذریعہ بھی جمع کرائی جاسکتی ہیں۔
محکمہ صحت کے حکام کے ذریعہ درخواست دہندگان کی اسکریننگ کی جائے گی۔ جس میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام درخواستوں کو ریاستی اعتبار سے ترتیب دیا جائے گا۔ جب ریاست کا اتفاق رائے ہو جائے گا تو سفر کی اجازت دی جائے گی۔
کرناٹک کے ریاستی ٹرانسپورٹ کارپوریشن اس نقل و حرکت کے لئے نوڈل افسران کی مشاورت سے بس کا بندوبست کرے گا۔ بسوں کی صفائی کی جائے گی اور جہاں سماجی دوری برقرار رہے گی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ 'مسافر خود ہی سفر کی قیمت ادا کریں گے'۔
اس کے مطابق مقامی انتظامیہ انھیں ریلوے اسٹیشن تک لے جانے کے لئے بس کا انتظام کرے گی۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ واپس آنے والوں کو طبی طور پر اسکریننگ کی جانی چاہئے اور پھر انہیں منتقل کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔
ہر ضلع میں صرف ایک داخلی راستہ ہوگا۔ جو لوگوں کے داخلے اور اختلاط سے گھل مل جانے سے بچنے کے لئے خارجی راستہ سے الگ ہوگا۔
تمام داخلی مقامات کے قریب ایک چیک پوسٹ، اسکریننگ، میڈیکل چیک اپ، پانی کی فراہمی، کھانا، عارضی پناہ گاہ اور مناسب ٹوائلٹ کی سہولیات فراہم کی جائے۔
صحت سے متعلق واپس آنے والے تمام افراد کا اندراج لازمی طور پر کیا جائے گا۔
دوسرے اضلاع میں داخل ہونے کے بعد انہیں وقتا فوقتا صحت سے متعلق چیک اپ کے ساتھ نگرانی میں رکھا جائے گا۔