کانپور پولیس نے کانپور انکاؤنٹر کیس کے کلیدی ملزم گینگسٹر وکاس دوبے کے ساتھیوں کی تصاویر جاری کردی ہیں۔
کانپور کے چوبی پور پولیس اسٹیشن کے تمام پولیس اہلکار بھی تحقیقات کے دائرہ کار میں ہیں۔ دوبے کی گرفتاری پر انعام کی رقم بڑھا کر ڈھائی لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔
دریں اثنا انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) کانپور موہت اگروال نے بتایا کہ ' چوبی پور پولیس اسٹیشن کے تمام اہلکار کانپور انکاؤنٹر کے سلسلے میں تفتیش کے دائرہ کار میں ہیں، جس میں وکاس دوبے نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی'۔
قبل ازیں کانپور ضلع کے چوبی پور پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ونئے تیواری کو بیکرو گاؤں میں دوبے کی گرفتاری کے لئے چھاپے کے دوران موقع سے فرار ہونے پر معطل کردیا گیا تھا۔
یوپی کے اے ڈی جی پرشانت کمار نے کہا کہ 'یوپی پولیس اور اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کی 40 ٹیمیں اس معاملے پر کام کر رہی ہیں'۔
کمار نے کہا ہے کہ 'جب تک ہم وکاس دبے اور اس کے ساتھیوں کو گرفتار نہیں کریں گے، ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ کل 40 ٹیمیں اور ایس ٹی ایف کام کر رہے ہیں۔ ہم وکاس دبے کے ساتھیوں اور کے افراد خاندان کے بارے میں معلومات اکٹھا کر رہے ہیں'۔
کمار نے کہا ہے کہ 'انہیں اسلحہ کا اتنا بڑا ذخیرہ کہاں سے ملا؟ کونسا ہتھیار استعمال کیا گیا؟ اطلاع موصول ہوئی کہ کسی نے اسے اپنے گھر میں چھپا رکھا ہے۔ ہم ہرزاویے پر کام کر رہے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'دبے کے پورے گھر کی تلاشی لی گئی۔ جہاں سے دو کلو بارودی مواد، چھ ملکی، 15 خام بم اور 25 کارتوس برآمد ہوئے ہیں'۔
بتایا جارہا ہے کہ 80 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی یوپی پولیس اور اے ٹی ایس کو ابھی تک دوبے کے ٹھکانے کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
بھارت ۔ نیپال سرحدی علاقے کے قریب لکھنم پور ضلع میں پولیس نے چوکسی اور بڑھا دی ہے'۔
مزید پڑھیں: کانپور: آٹھ پولیس اہلکاروں کا قاتل وکاس دوبے ابھی بھی پولیس کی گرفت سے باہر
بتادیں کہ وکاس دوبے کانپور انکاؤنٹر کیس کا مرکزی ملزم ہے، جس میں اس نے اور اس کے افراد نے پولیس ٹیم پر مبینہ طور پر فائرنگ کی تھی۔ اس واقعے میں سرکل افسر دیویندر مشرا سمیت آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔