ETV Bharat / bharat

'شراب کے غیر قانونی ٹھیکے جاری'

انتخابات اور تہوار قریب ہونے کے مد نظر غیر قانونی طور پر شراب بنانے والے بھی کافی سرگرم ہیں۔

زہریلی شراب پینے سے متعدد افراد ہلاک
author img

By

Published : Mar 13, 2019, 11:51 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں غیر قانونی طور سے تیار کی گئی زہریلی شراب پینے سے متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

زہریلی شراب پینے سے متعدد افراد ہلاک

اس حادثے کے بعد ضلع انتظامیہ نے پورے ضلع میں سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں۔پولیس نے 26 الگ الگ ٹیمیں بنا کر 200 گاؤں میں تلاشی مہم کے ساتھ ساتھ زہریلی شراب کے خلاف بیداری مہم بھی چلائی گئی۔

تلاشی مہم میں متعدد مقامات سے شراب کے موقع سے ملی شراب کے نمونے بھی لیے گئے ہیں۔ پولیس کی اس کارروائی سے ڈر کر شراب کا کاروبار کرنے والے افراد گاؤں سے فرار ہوگئے اور ایک سرکاری شراب کی دکان کا لائسنس بھی معطل کیا گیا ہے۔

گھاٹم پور علاقہ میں جس طرح سے زہریلی شراب پینے سے اموات ہوئی ہیں اس کے بعد ہی سے پولیس اور ضلع انتظامیہ کی نیند اڑی ہوئی ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں ایس ایس پی اننت دیو نے بتایا کہ اس پورے معاملے کے اہم سرغنہ خدری گاؤں کا امت اوستھی نامی نوجوان ہے اور علاقے کے بی ایس پی رہنما یوگیندر كشواها کے بھائی کی دکان میں شراب بنائی جاتی تھی۔

ان دونوں پولیس افسران کے مطابق مقامی تھانہ پولیس نے شراب مخالف بیداری مہم کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور اسی کے سبب گھاٹم پور پولیس پر بھی ایكشن لیا گیا۔

ضلع مجسٹریٹ وجے وسواس پنت کے مطابق اس کاروبار میں ملوث افراد نے معاملے کو دبانے کے لئے متاثرین کو ذاتی کلینک میں بھی لے گئے تھے لیکن بروقت مناسب علاج نہ ملنے کے سبب ان کی حالت مزید ابتر ہوگئی۔

زہریلی شراب سے مرنے والوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی ضلع کانپور و اطراف میں گزشتہ دو برسوں میں سو سے زائد موت ہوچکی ہیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 'ہر بار ضلع انتظامیہ یہی کہتی ہے کہ اب دوبارہ ایسے واقعات رونما نہیں ہونگے۔لیکن با رسوخ افراد اور پولیس و محکمۂ آب کاری کی ملی بھگت سے شراب کے غیرقانونی ٹھیکے جاری رہتے ہیں'۔

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں غیر قانونی طور سے تیار کی گئی زہریلی شراب پینے سے متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

زہریلی شراب پینے سے متعدد افراد ہلاک

اس حادثے کے بعد ضلع انتظامیہ نے پورے ضلع میں سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں۔پولیس نے 26 الگ الگ ٹیمیں بنا کر 200 گاؤں میں تلاشی مہم کے ساتھ ساتھ زہریلی شراب کے خلاف بیداری مہم بھی چلائی گئی۔

تلاشی مہم میں متعدد مقامات سے شراب کے موقع سے ملی شراب کے نمونے بھی لیے گئے ہیں۔ پولیس کی اس کارروائی سے ڈر کر شراب کا کاروبار کرنے والے افراد گاؤں سے فرار ہوگئے اور ایک سرکاری شراب کی دکان کا لائسنس بھی معطل کیا گیا ہے۔

گھاٹم پور علاقہ میں جس طرح سے زہریلی شراب پینے سے اموات ہوئی ہیں اس کے بعد ہی سے پولیس اور ضلع انتظامیہ کی نیند اڑی ہوئی ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں ایس ایس پی اننت دیو نے بتایا کہ اس پورے معاملے کے اہم سرغنہ خدری گاؤں کا امت اوستھی نامی نوجوان ہے اور علاقے کے بی ایس پی رہنما یوگیندر كشواها کے بھائی کی دکان میں شراب بنائی جاتی تھی۔

ان دونوں پولیس افسران کے مطابق مقامی تھانہ پولیس نے شراب مخالف بیداری مہم کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور اسی کے سبب گھاٹم پور پولیس پر بھی ایكشن لیا گیا۔

ضلع مجسٹریٹ وجے وسواس پنت کے مطابق اس کاروبار میں ملوث افراد نے معاملے کو دبانے کے لئے متاثرین کو ذاتی کلینک میں بھی لے گئے تھے لیکن بروقت مناسب علاج نہ ملنے کے سبب ان کی حالت مزید ابتر ہوگئی۔

زہریلی شراب سے مرنے والوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی ضلع کانپور و اطراف میں گزشتہ دو برسوں میں سو سے زائد موت ہوچکی ہیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 'ہر بار ضلع انتظامیہ یہی کہتی ہے کہ اب دوبارہ ایسے واقعات رونما نہیں ہونگے۔لیکن با رسوخ افراد اور پولیس و محکمۂ آب کاری کی ملی بھگت سے شراب کے غیرقانونی ٹھیکے جاری رہتے ہیں'۔

Intro:


Body:مودی کی امیدواری بنارس سے تقریبا طے
بنارس کی عوام مودی کو دوبارہ یہاں کاایم پی دیکھنا چاہتے ہیں
2014 میں جب مودی بنارس سے پارلیمنٹ کے الیکشن کے لئے کھڑے ہوئے تو یہاں سے ہندو عوام نے بغیر کسی غوروفکر کے ان کو اپنا لیڈر مان لیا اور ان کی حمایت میں کثرت سے ووٹ پڑے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں مودی نے بنارس کو ترقی کے نام پر بہت سارے پروجیکٹ بھی دیے اور بنارس میں ہر طرف ترقی لیکن یہ ترقی ان جگہوں پر زیادہ تھی جہاں سے وزراء اور افسران کا گزر ہوتا تھا یعنی مین روڈ کے نزدیک یامین روڈ پر ترقی کے کام زیادہ ہوئے اور گلی محلوں میں زیادہ بہتر نہیں ہوئی اندرون شہر کے جو قدیم علاقے ہیں ان کی حالت اب بھی ویسی ہی ہے لیکن بنارس کی عوام ان کی ترقی کے قائل ہو گئے اور جب ان سے اس سلسلے میں بات کی گئی کہ بنارس سے اگلا امیدوار کون جیتے گا تو لوگوں نے یک زبان ہو کر کہا کہ مودی دوبارہ بنارس سے کھڑے ہوں گے اور وہی جیتیں گے بھی۔
ان لوگوں نے طرح طرح سے نریندر مودی کی ترقی کی کہانیاں سنائیں لیکن جب ان کو بتایا گیا شہر کے بہت سارے علاقے ایسے ہیں جہاں ترقی نہیں ہوئی تو انہوں نے کہا کہ یہ ان کی غلطی نہیں ہے بلکہ یہ ان کے افسران کی غلطی ہے اور نریندر مودی اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔
اس سلسلے میں اگروال نامی ایک بزرگ سے گفتگو کی گئی تو انہوں نے کہا کہ مودی کے آنے کی بعد ملک کا نام پوری دنیا میں روشن ہوا ہے۔ ملک معاشی طور پر مضبوط ہوا ہے اور دنیا میں ہندوستان کی ایک شناخت قائم ہوئی ہے۔
ایک نوجوان پردیپ پانڈے سے جب گفتگو کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ ہم لنکا علاقے کے رہنے والے ہیں اور ہمارے علاقے میں بہت ترقی ہوئی ہے اور مودی جی نے پورے ملک کے لیے ترقی کے بہت سارے کام کیے ہیں اس لیے انھیں کو آنا چاہیے جب ان کو بتایا گیا کہ آپ کے علاقے کے آس پاس کئی جگہ ایسی ہے جہاں پر پانچ سال سے سڑکیں نہیں بنی ہیں ۔ ترقی کا کام نہیں ہوا ہے تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ ہاں یہ سب ٹھیک ہے لیکن اس میں مودی جی کی کوئی غلطی نہیں ہے بلکہ ان کے افسران کے غلطی ہے۔ مودی جی اپنے طور پر بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور آئندہ بھی ان کو یہاں سے انتخاب میں کھڑے ہونا چاہیے۔



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.