صدر رامناتھ کووند نے پیر کو اس تقریب سے خطاب کیا تھا اور طالبات کو میڈلز اور سرٹیفکٹ سے نوازا۔
ایم این ایم کی پڈوچیری یونٹ کے صدر ایم اے ایس سبرامنیم نے اپنے بیان میں کہا کہ 'یونیورسٹی کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی مخالفت کرنے والے طلبا کی ایک فہرست بنا لینی چاہیے تھی، اسے ایسے طلبا کے بارے میں بھی پتہ لگا لینا چاہیے تھا کہ کون سے طلباء صدر کے ہاتھوں ڈگریاں نہیں لینا چاہتے اور ان طلبا کو کنووکیشن میں مدعو ہی نہیں کرنا چاہیے تھا۔
ڈاکٹر سبرامنیم نے مزید کہا کہ 'یونیورسٹی نے تمام طلبا کو بلایا لیکن گولڈ میڈلسٹ ربیحہ عبدالرحیم کو واپس کردیا، اس کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو معافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر سی اے اے پر احتجاج درج کرانا تھا تو وزیراعلی وی نارائن سامی کو صدر جمہوریہ کے پڈوچیری دورہ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا۔
ڈاکٹر سبرامنیم نے کہا کہ 'نارائن سامی و ہ کررہے ہیں جو انہیں نہیں کرنا چاہیے اور جو کرنا چاہئے اسے وہ نہیں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مرکز کے زیرانتظام ریاست میں پناہ گزیں نہیں ہیں اس لیے بند سے اس علاقہ کی ترقی متاثر ہوگی۔
سبرامنیم نے مزید کہا کہ 'وزیراعلی کو اپنے 'ورڈس میجک' کو بند کرکے لوگوں کی فلاح وبہبود اور علاقہ کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔