بھارت میں 14 برس سے شہریت کا انتظار کر رہی ایک خاتون اپنی ماں سے ملنے نوری ویزا پر پاکستان گئی تھیں۔ لیکن اب وہاں سے بھارت واپس آنا ان کے بس میں نہیں ہے۔ عالم یہ ہے کہ ان کے ساتھ جانے والے کنبہ کے دیگر افراد کو ان کے بغیر لوٹنا پڑا۔
جودھ پور کے باسنی تمبلیا کے رہائشی حکومت سے درخواست کر رہے ہیں کہ 'ان کی اہلیہ کو جلد سے جلد بھارت واپس آنے کی اجازت دی جائے۔'
دراصل پورا معاملہ یہ ہے کہ ' لیلا رام پاکستان کے رہائشی تھے، ان کی شادی 2007 میں پاکستان کے میرپورخاص کی رہائشی جنتا سے ہوئی تھی۔ وہ جنتا کو بھارت لے آئے لیکن انہیں اب تک بھارتی شہریت نہیں ملی۔'
بھارت کی شہریت نہیں ہونے کی وجہ سے جنتا کا پاسپورٹ نہیں بن سکا۔ ایسی صورتحال میں حکومت ہند نے جنتا کو نوری ویزا پر 60 دنوں کے لئے پاکستان جانے کی اجازت دی۔ تاہم، پاکستان نے لیلارام اور اس کے بچوں کو بھارتی پاسپورٹ کے ساتھ 30 دن کا ویزا جاری کیا۔ یہ خاندان بھارت آنے کے لئے 19 مارچ کو لاہور پہنچا تھا، لیکن اس وقت سرحد بند کردی گئی تھی۔
ایسی صورتحال میں انہیں واپس پاکستان کے میرپورخاص جانا پڑا۔ بعد میں پاکستان نے لیلارام اور اس کے بچوں کے لئے ویزا کی مدت میں توسیع کردی۔ لیکن حکومت ہند نے نوری ویزا کی مدت میں توسیع نہیں کی۔ 27 جون کو جب یہ کنبہ واہگہ بارڈر پر بھارت آنے کے لئے پہنچا تو جنتا کا نام فہرست میں شامل نہیں تھا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت ہند نے نوری ویزا رکھنے والوں کے لئے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔
چونکہ لیلارام اور ان کے بچوں کی ویزا کی مدت بھی ختم ہورہی تھی۔ ایسی صورتحال میں انہیں اپنی اہلیہ کو پاکستان چھوڑ کر امرتسر واپس آنا پڑا، جہاں سات روز کے لئے انہیں کورنٹائن میں رکھا گیا۔
وہیں دوسری طرف پاکستان میں پھنسی جنتا بھی پریشان ہیں۔ انہوں نے حکومت ہند سے درخواست کی ہے کہ جلد سے جلد انہیں واپس آنے کی اجازت دی جائے۔