ETV Bharat / bharat

مزدور یونینز کی ہڑتال سے جھارکھنڈ کی کوئلہ صنعت متاثر - ٹریڈ یونینز کی یک روزہ ملک گیر ہڑتا

متعدد مطالبات کو لے کر ٹریڈ یونینز کی یک روزہ ملک گیر ہڑتال سے جھارکھنڈ کی کوئلہ صنعت بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔

کوئلہ صنعت متاثر
کوئلہ صنعت متاثر
author img

By

Published : Jan 8, 2020, 8:06 PM IST

کامگاروں کے لیے 21،000روپے کم ازکم مزدوری اور دس ہزار روپے پنشن مقرر کرنے، این پی ایس کے ساتھ ہی لیبر قانون میں مزدور مخالف ترمیم واپس لینے جیسے کئی مطالبات کی حمایت میں ٹریڈ یونینوں کی یک روزہ ملک گیر ہڑتال سے جھارکھنڈ کی کوئلہ صنعت بھی شدید متاثر ہوئی ہے ۔

متعدد تنظیموں کی یک روزہ ملک گیر ہڑتال سے ملک میں کوئلے کے دارالحکومت کہے جانے والے دھنباد میں کوئلہ کانکنی کرنے والی کمپنیز جیسے بھارت کوکنگ کول لمیٹیڈ (بی سی سی ایل) اور ایسٹر ن کول فیلڈ لمیٹیڈ (ای سی ایل ) کا پروڈکشن کافی متاثر ہوا ہے۔

کانوں میں کوئلہ کی کان کنی تو ہورہی ہے لیکن اس کا نقل و حمل نہیں ہونے کی وجہ سے ریلوے سائڈ پر سناٹا چھایا ہوا ہے۔ بی سی ایل کے سی وی، ای جے، ایریا چار کے سیجوا اور کتراس گڑھ کے کانوں، پی بی ایریا میں ہڑتال کا ملا جلا اثر رہا لیکن ای سی ایل کے مگما علاقہ میں اچھا خاصا اثر دیکھا گیا ۔

وہیں رام گڑھ ضلع کے مختلف کوئلہ کانوں میں بند کا جزوی اثر دیکھا گیا۔ اس علاقہ کے کوئلہ کانوں میں عام دنوں کی طرح پروڈکشن کا کام ہوتا رہا حالانکہ پورے علاقے میں کوئلے کی نقل و حمل ٹھپ رہی۔

ہڑتال میں بینک یونین کے بھی شامل ہونے کا اثر دیکھا جارہا ہے۔ سبھی ضلع ہیڈکوارٹرز کی بینک شاخوں میں کام کاج نہیں ہونے سے لین دین بھی متاثر رہا ہے۔

کروڑوں روپے کے چیک کلیئر نہیں ہوسکے ہیں جس سے کاروبار پر اثر پڑا ہے۔ جھارکھنڈ کے دار الحکومت رانچی، جمشید پور اور دھنباد سمیت دوسرے شہروں میں بھی بھارت بند کی وجہ سے ضروری سہولیات کے لیے لوگوں کو کافی مشقتیں کرنی پڑ رہی ہیں۔

کوڈرما تھرمل پاور پلانٹ کے مزدوروں نے پلانٹ کے مین گیٹ پر بینر پوسٹر لگاکر ہڑتال کو لے کر مظاہرہ کیا، ہڑتال کی وجہ سے پلانٹ سے بجلی پیداوار کے بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

وہیں گریڈیہہ میں بند کے حامیوں میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسوادی۔ لینن وادی کے حامیوں کی جانب سے ریلی نکالی گئی حالانکہ انہوں نے کہیں بھی سڑک جام کر کے آمدورفت کو متاثر نہیں کیا ۔

اس کے علاوہ ہزاری باغ، دیو گھر، صاحب گنج، دمکا، گڈا، لوہردگا، سمڈیگا، چترا سمیت کئی ضلع میں بند کا اثر نہیں دیکھا گیا یہاں عام دنوں کی طرح ہی چھوٹے بڑے ادارے کھلے رہے اور آمد ورفت بحال رہی۔

حالانکہ پلامو میں ہڑتال کی حمایت میں ملازمین تنظیموں نے دھرنا دیا۔ مودی نگر واقع پردھان ڈاک گھر کے باہر ڈاک ملازمین نے دھرنا دیا۔

کامگاروں کے لیے 21،000روپے کم ازکم مزدوری اور دس ہزار روپے پنشن مقرر کرنے، این پی ایس کے ساتھ ہی لیبر قانون میں مزدور مخالف ترمیم واپس لینے جیسے کئی مطالبات کی حمایت میں ٹریڈ یونینوں کی یک روزہ ملک گیر ہڑتال سے جھارکھنڈ کی کوئلہ صنعت بھی شدید متاثر ہوئی ہے ۔

متعدد تنظیموں کی یک روزہ ملک گیر ہڑتال سے ملک میں کوئلے کے دارالحکومت کہے جانے والے دھنباد میں کوئلہ کانکنی کرنے والی کمپنیز جیسے بھارت کوکنگ کول لمیٹیڈ (بی سی سی ایل) اور ایسٹر ن کول فیلڈ لمیٹیڈ (ای سی ایل ) کا پروڈکشن کافی متاثر ہوا ہے۔

کانوں میں کوئلہ کی کان کنی تو ہورہی ہے لیکن اس کا نقل و حمل نہیں ہونے کی وجہ سے ریلوے سائڈ پر سناٹا چھایا ہوا ہے۔ بی سی ایل کے سی وی، ای جے، ایریا چار کے سیجوا اور کتراس گڑھ کے کانوں، پی بی ایریا میں ہڑتال کا ملا جلا اثر رہا لیکن ای سی ایل کے مگما علاقہ میں اچھا خاصا اثر دیکھا گیا ۔

وہیں رام گڑھ ضلع کے مختلف کوئلہ کانوں میں بند کا جزوی اثر دیکھا گیا۔ اس علاقہ کے کوئلہ کانوں میں عام دنوں کی طرح پروڈکشن کا کام ہوتا رہا حالانکہ پورے علاقے میں کوئلے کی نقل و حمل ٹھپ رہی۔

ہڑتال میں بینک یونین کے بھی شامل ہونے کا اثر دیکھا جارہا ہے۔ سبھی ضلع ہیڈکوارٹرز کی بینک شاخوں میں کام کاج نہیں ہونے سے لین دین بھی متاثر رہا ہے۔

کروڑوں روپے کے چیک کلیئر نہیں ہوسکے ہیں جس سے کاروبار پر اثر پڑا ہے۔ جھارکھنڈ کے دار الحکومت رانچی، جمشید پور اور دھنباد سمیت دوسرے شہروں میں بھی بھارت بند کی وجہ سے ضروری سہولیات کے لیے لوگوں کو کافی مشقتیں کرنی پڑ رہی ہیں۔

کوڈرما تھرمل پاور پلانٹ کے مزدوروں نے پلانٹ کے مین گیٹ پر بینر پوسٹر لگاکر ہڑتال کو لے کر مظاہرہ کیا، ہڑتال کی وجہ سے پلانٹ سے بجلی پیداوار کے بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

وہیں گریڈیہہ میں بند کے حامیوں میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسوادی۔ لینن وادی کے حامیوں کی جانب سے ریلی نکالی گئی حالانکہ انہوں نے کہیں بھی سڑک جام کر کے آمدورفت کو متاثر نہیں کیا ۔

اس کے علاوہ ہزاری باغ، دیو گھر، صاحب گنج، دمکا، گڈا، لوہردگا، سمڈیگا، چترا سمیت کئی ضلع میں بند کا اثر نہیں دیکھا گیا یہاں عام دنوں کی طرح ہی چھوٹے بڑے ادارے کھلے رہے اور آمد ورفت بحال رہی۔

حالانکہ پلامو میں ہڑتال کی حمایت میں ملازمین تنظیموں نے دھرنا دیا۔ مودی نگر واقع پردھان ڈاک گھر کے باہر ڈاک ملازمین نے دھرنا دیا۔

Intro:Body:



OthersPosted at: Jan 8 2020 5:17PM

مزدور یونینوں کی ہڑتال سے جھارکھنڈ کی کوئلہ صنعت متاثر

رانچی 08 جنوری ( یواین آئی) کامگاروں کیلئے اکیس ہزار روپے کم ازکم مزدوری اور دس ہزار روپے پنشن مقرر کرنے ، این پی ایس کے ساتھ ہی لیبر قانون میں مزدور مخالف ترمیم واپس لینے جیسے کئی مطالبات کی حمایت میں ٹریڈ یونینوں کی یک روزہ ملک گیر ہڑتال سے جھارکھنڈ کوئلہ صنعت بھی متاثر ہوئی ہے ۔

آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس ، سینٹر آف ٹریڈ یونین ، ہند مزدور سبھا ، آل انڈیا سینٹر ل کاﺅنسل آف ٹریڈ یونین ، آ ل انڈیا یونائٹیڈ ٹریڈ یونین کانگریس ، یونائٹیڈ ٹریڈ یونین کانگریس اور ٹریڈ یونین کو آر ڈینیشن سینٹر سمیت متعدد تنظیموں کی ایک روزہ ملک گیر ہڑتال سے ملک کی کوئلہ راجدھانی دھنباد میں کوئلہ کانکنی کرنے والی کمپنیوں بھارت کوکنگ کول لمیٹیڈ (بی سی سی ایل) اور ایسٹر ن کول فیلڈ لمیٹیڈ (ای سی ایل ) کا پروڈکشن متاثر ہوا ہے ۔

ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے مزدور تنظیموں سے منسلک مزدور ، ملازمین اور لیڈران کوئلہ کانوں کے باہر کافی متحر ک دیکھے جارہے ہیں۔ کانوں میں کوئلہ کی کان کنی تو ہورہی ہے لیکن ڈسپیچ نہیں ہونے کی وجہ سے ریلوے سائڈنگوں پر سناٹا چھایا ہوا ہے۔ہڑتال کا بی سی ایل کے سی وی ، ای جے ، ایریا چار کے سیجوا اور کتراس گڑھ کے کانوں ، پی بی ایریا میں ملاجلا اثر رہا لیکن ای سی ایل کے مگما علاقہ میں اچھا ۔ خاصا اثر دیکھا گیا ۔

وہیں رام گڑھ ضلع کے مختلف کوئلہ کانوں میں بند کا جزوی اثر دیکھا گیا ۔ اس علاقہ کے کوئلہ کانوں میں عام دنوں کی طرح پروڈکشن کاکام ہوتارہا ۔ حالانکہ پورے علاقے میں کوئلے کا ڈسپیچ ٹھپ رہا ۔

بینک یونین کے ہڑتال میں شامل ہونے کا بھی اثر دیکھا جارہاہے ۔ سبھی ضلع ہیڈکوارٹروں کی بینک شاخوں میں کام کاج نہیں ہونے سے لین دین متاثر ہوئے ہیں۔ کڑوڑوں روپے کے چیک کلیئر نہیں ہوسکے ۔ جس سے کاروبار پر اثر پڑاہے ۔ دار الحکومت رانچی ، جمشید پور اور دھنباد سمیت دوسرے شہروں میں بھی بھارت بند کی وجہ سے ضروری سہولیات کیلئے لوگوں کو مشقتیں کرنی پڑ رہی ہیں۔

کوڈرما تھرمل پاور پلانٹ کے مزدوروں نے پلانٹ کے مین گیٹ پر بینر پوسٹرلگاکر ہڑتال کو لیکر مظاہرہ کیا ۔ ہڑتال کی وجہ سے پلانٹ سے بجلی پیداوار کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔ وہیں گریڈیہہ میں بند کے حامیوں میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسوادی۔ لینن وادی( سی پی آئی مالے) کے حامیوں نے جلوس نکالا۔ حالانکہ انہوں نے کہیں بھی سڑک جام کر کے آمدورفت کو متاثر نہیں کیا ۔

اس کے علاوہ ہزاری باغ ، دیو گھر ، صاحب گنج ، دمکا ، گڈا ، لوہردگا ، سمڈیگا ، چترا سمیت کئی ضلع میں بند کا اثر نہیں دیکھا گیا ۔ عام دنوں کی طرح ہی چھوٹے ۔ بڑے ادارے کھلے رہے اور آمد ورفت بحال رہی ۔ حالانکہ پلامو میں ہڑتال کے حامیوں میں ملازمین تنظیموں نے دھرنا دیا۔ مودی نگر واقع پردھان ڈاک گھر کے باہر ڈاک ملازمین نے دھرنا دیا۔ حکومت مخالف نعرے لگائے ۔ نئی پنشن پالیسی واپس کرنے کا مطالبہ کیا ۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.