ETV Bharat / bharat

جے ڈی یو رکن قانون ساز کی نتیش کمار سے اپیل

author img

By

Published : Dec 11, 2019, 9:00 AM IST

Updated : Dec 11, 2019, 10:10 AM IST

جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) کے رکن قانون سازغلام رسول بلیاوی نے بہار کے وزیر اعلی اور پارٹی کے سربراہ نتیش کمار سے لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل (سی اے بی 2019) کی حمایت کرنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا۔

JDU MLC Gulam Rasool urges party chief Nitish Kumar to reconsider support to CAB
جے ڈی یو رکن اسمبلی نے کی نتیش کمار سے سی اے بی کی حمایت پر نظر ثانی کی اپیل

جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) کے رکن قانون سازغلام رسول بلیاوی نے وزیر اعلی کو لکھے گئے ایک خط میں لکھا ہے کہ 'لوک سبھا میں سی اے بی کی حمایت کرنے کے بعد اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کو مشکلات اور بے چینی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ میں وزیر اعلی اور پارٹی سربراہ نتیش کمار سے اصرار کرتا ہوں کہ اس سلسلے میں پارٹی کے فیصلے پر سنجیدگی سے غور کریں'۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'پورا شمال مشرق بشمول طلبا اورعام لوگ سی اے بی کے خلاف احتجاج میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں لہذا جے ڈی یو کواپنے فیصلے پر دوبارہ غور کیا جانا چاہئے'۔

جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) سے وابستہ رکن قانون ساز غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ 'مجھے یقین ہے کہ یہ اشارہ سمجھنے کے لیے کافی ہے کہ لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے۔ ان تمام چیزوں پر غور کرتے ہوئے میں نے نتیش کمار کو خط لکھا ہے، جو غلط چیزوں کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس لیے عوامی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی اپنے فیصلے کے بارے میں دوبارہ سوچے'۔

پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ اس کے دو عہدیداروں کی مخالفت کے باوجود بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو بدھ کے روز راجیہ سبھا میں سی اے بی کی حمایت کرے گی۔

جے ڈی یو نے شہریت (ترمیمی) بل 2019 پر مرکزی حکومت کی حمایت کرنے کے فیصلے کے گھنٹوں بعد اس کے دو عہدیداران پرشانت کشور اور پیون کے ورما بل پر اپنی پارٹی کے مؤقف کے خلاف کھل کر سامنے آئیں ہیں۔

تاہم پارٹی میں موجود بہت سارے افراد نے ان دونوں کے احتجاج کو 'انفرادی آراء' قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے'۔

بتادیں کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ یہ بل بدھ کے روز دوپہر دو بجے دوپہر ایوان بالا میں پیش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں : شہریت ترمیمی بل: راجیہ سبھا میں آج پیش ہوگا

شہریت (ترمیمی) بل 2019 بل کے مطابق 'پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم و ستم سے فرار ہونے والے ہندو، عیسائی، سکھ اور بدھ برادری کے مہاجرین کو بھارتی شہریت دی جائے گی'۔

سات گھنٹوں تک جاری رہنے والی گرما گرم بحث و مباحثے کے بعد ایوان زیریں میں 80 کے مقابلے میں 311 ووٹوں کی اکثریت کے ساتھ یہ بل منظور کیا گیا ، جہاں 391 ممبران موجود تھے۔

واضح رہے کہ ایوان بالا میں اس بل کی منظوری کے لیے مرکز کو 245 ممبران راجیہ سبھا میں کم از کم 123 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت درکار ہے۔

جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) کے رکن قانون سازغلام رسول بلیاوی نے وزیر اعلی کو لکھے گئے ایک خط میں لکھا ہے کہ 'لوک سبھا میں سی اے بی کی حمایت کرنے کے بعد اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کو مشکلات اور بے چینی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ میں وزیر اعلی اور پارٹی سربراہ نتیش کمار سے اصرار کرتا ہوں کہ اس سلسلے میں پارٹی کے فیصلے پر سنجیدگی سے غور کریں'۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'پورا شمال مشرق بشمول طلبا اورعام لوگ سی اے بی کے خلاف احتجاج میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں لہذا جے ڈی یو کواپنے فیصلے پر دوبارہ غور کیا جانا چاہئے'۔

جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) سے وابستہ رکن قانون ساز غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ 'مجھے یقین ہے کہ یہ اشارہ سمجھنے کے لیے کافی ہے کہ لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے۔ ان تمام چیزوں پر غور کرتے ہوئے میں نے نتیش کمار کو خط لکھا ہے، جو غلط چیزوں کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس لیے عوامی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی اپنے فیصلے کے بارے میں دوبارہ سوچے'۔

پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ اس کے دو عہدیداروں کی مخالفت کے باوجود بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو بدھ کے روز راجیہ سبھا میں سی اے بی کی حمایت کرے گی۔

جے ڈی یو نے شہریت (ترمیمی) بل 2019 پر مرکزی حکومت کی حمایت کرنے کے فیصلے کے گھنٹوں بعد اس کے دو عہدیداران پرشانت کشور اور پیون کے ورما بل پر اپنی پارٹی کے مؤقف کے خلاف کھل کر سامنے آئیں ہیں۔

تاہم پارٹی میں موجود بہت سارے افراد نے ان دونوں کے احتجاج کو 'انفرادی آراء' قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے'۔

بتادیں کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ یہ بل بدھ کے روز دوپہر دو بجے دوپہر ایوان بالا میں پیش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں : شہریت ترمیمی بل: راجیہ سبھا میں آج پیش ہوگا

شہریت (ترمیمی) بل 2019 بل کے مطابق 'پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم و ستم سے فرار ہونے والے ہندو، عیسائی، سکھ اور بدھ برادری کے مہاجرین کو بھارتی شہریت دی جائے گی'۔

سات گھنٹوں تک جاری رہنے والی گرما گرم بحث و مباحثے کے بعد ایوان زیریں میں 80 کے مقابلے میں 311 ووٹوں کی اکثریت کے ساتھ یہ بل منظور کیا گیا ، جہاں 391 ممبران موجود تھے۔

واضح رہے کہ ایوان بالا میں اس بل کی منظوری کے لیے مرکز کو 245 ممبران راجیہ سبھا میں کم از کم 123 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت درکار ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 11, 2019, 10:10 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.