گزشتہ روز انتظامیہ نے وادی میں کورونا وائرس کی چلتے اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے عوام کو آج اپنی ہی گھروں میں محدود رہنے کی ہدایت دی تھی اور آج صبح سے ہی پورا شہر ویران نظر آرہا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز صرف سرکاری ملازمین، طبی عملہ اور صحافیوں کو اپنے گھروں سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔
تمام دکانداروں، رستوران، ہوٹلز اور مسافر گاڑیوں کو بند رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
انتظامیہ کی گزارش پر عمل کرتے ہوئے پہلی بار وادی کی عوام نے تعاون کرکے اپنی ہی گھروں میں محدود رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مقامی باشندے فیصل حمید میں ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس وقت کورونا وائرس کو بڑھنے سے روکنے کے لیے غم اٹھانے ضروری ہیں۔
اگر ایک دن اپنے گھروں میں محدود رہ کر اس کی پھیلاؤ کی روک تھا میں کچھ کمی آ سکتی ہے تو اس سے بہتر کیا ہے۔
تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ کے اقدامات ناکافی ہیں۔ کافی لوگ یہ شکایت کر رہے ہیں کیا ان کے بچے دل الگ تھلگ کرنٹ مراکز رکھا گیا ہے۔ ان مراکز میں بنیادی سہولت کا فقدان ہے۔
آج صبح سے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا ہے اور پولیس کی گاڑیوں میں لگاتار کرونا وائرس کے تعلق سے اعلانات کیے جارہے ہیں جس میں عوام کو اپنے گھروں میں محدود رہنے کی ہدایت دی جارہی ہے۔