دارالحکومت دہلی کے مختلف علاقوں میں سناٹا چھایا رہا، بھیڑ بھاڑ کے لیے مشہور پرانی دہلی کی سڑکیں بھی ویران رہیں اور جامع مسجد جیسا علاقہ جہاں رات کے آخری پہر میں بھی لوگوں کا ہجوم نظر آتا ہے وہاں بھی سنسان رہا۔
دارالحکموت لکھنؤ کے پورے شہر میں خاموشی طاری رہی۔شہر کے حضرت گنج، چوک، نکھاس، آمین آباد، گھنٹہ گھر بازار یہ سبھی بازاروں میں پوری طرح تالا بندی رہی، یہاں تک کہ پیٹرول پمپ میں صرف پولیس، ایمبولینس سروس کو ہی پیٹرول دیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی میں کثیر تعداد میں لوگ اپنے گھروں میں تالیاں، تھالیاں اور سنکھ بجا کر کے کرونا وائرس کی لڑائی کی حمایت کیا اورڈاکٹرز پولیس و دیگر خدمتگار عملے کی حوصلہ افزائی کی۔ اس دوران آج پورا شہر سنسان نظر آیا۔
کرفیو کی وجہ سے ، ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کی تمام ٹرانسپورٹ خدمات اور دیگر محکمات بلکل بند رہے۔ وہی حکومت کی جانب سے کریانہ سٹور اور میڈیکل اسٹور عوام کو سہولیت فراہم کرا رہے ہیں، وہیں لوگوں نے نجی گاڑیاں بھی بند کررکھی رہی۔
ریاست بہارکے ضلع گیا میں بھی عوامی کرفیو جاری رہا، صبح سات بجے سے ہی سڑکوں پر سناٹا چھایا رہا۔ اس دوران آٹو اور سٹی بسیں بھی نہیں چل رہی تھیں، بس اسٹینڈ، آٹو اسٹینڈ، کچہری و قلب شہر کی بڑی دوکانیں بند رہیں، محلے وگلیوں میں بھی لوگ نہیں نکلے، ہرطرف کی سڑکیں سنسان رہیں۔
اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں بھی جنتا کرفیو کا اچھا خاصا نظر آیا، اس دوران شام کو لوگوں نے اپنے گھروں کی بالکنی سے تالیاں، تھالیاں بجاکر کورونا وائرس کی لڑائی میں حمایت کی۔